آگرہ: اترپردیش کے ضلع آگرہ میں انجینئرنگ کی طالبہ سے اس کے سینئر نے چلتی کار میں عصمت ریزی کی۔ متاثرہ کی شکایت کے بعد تھانہ سکندرا پولیس نے مقدمہ درج کر جانچ کا آغاز کردیا ہے۔ متاثرہ طالبہ لکھنؤ کی رہنے والی ہے اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی کی انجینئرنگ کالج کی سال آخر کی طالبہ ہے۔
متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ شوانش سنگھ نام کا نوجوان اس سے ایک سال سینئر ہے اور پڑھائی مکمل کرچکا ہے۔واقعہ دو دن پہلے کا ہے۔ شیوانش نے دس اگست کی شام سکندرا علاقے میں کارگل چوراہے کے نزدیک اسے روکا اور زبردستی کار میں کھینچ لیا۔
کار میں ڈرائیور سیٹ کے پیچھے پردہ لگا ہوا تھا۔ کھڑکیوں پر بھی پردے لگے تھے۔ اس نے مخالفت کی تو شیوانش نے اس کے ہاتھ باندھ دئیے اور پھر کار میں ہی اس کے ساتھ منھ کالا کیا۔ اس کے بعد نیم برہنہ حالت میں اسے سڑک پر پھینک کر فرار ہوگیا۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ ملزم نوجوان یونیورسٹی میں کئی لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر تعلقات قائم کرچکا ہے۔ کئی بار اس نے اس سے بھی دوستی کرنے کی کوشش کی۔ اس نے منع کردیا جس سے وہ دلبرداشتہ ہوگیا۔ کئی بار اس نے صدر شعبہ سے جھوٹی شکایت کر دی۔ ا سکی وجہ اس کی مارکشیٹ ابھی نہیں مل سکی ہے۔ پولیس نے متاثرہ کا میڈیکل کرایا ہے او رپورے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
No Comments: