منی پور میں گزشتہ سال 3 مئی سے کوکی اور میتیئی برادریوں کے درمیان جو خونریز تنازعہ شروع ہوا تھا، وہ اب بھی جاری ہے۔ اس کی وجہ سے منی پور کے حالات روز بہ روز بگڑتے جا رہے ہیں۔ ہفتہ کو ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ’’منی پور کے ایک پولیس تھانہ اور کئی اراکین اسمبلی کے گھروں پر حملہ کرنے کے سلسلے میں 8 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ پولیس افسر نے تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’امپھال مغربی ضلع کے کیام ممنگ لیکائی کے رہنے والے 20 سالہ چونگتھم تھوئیچا کو گرفتار کیا گیا۔‘‘ 20 سالہ نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے 16 نومبر کو اراکین اسمبلی کے گھروں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس سے قبل 27 نومبر کو بھی کاکچنگ پولیس تھانہ اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں 7 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتاری کے متعلق پولیس افسر نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حملہ ایک رکن اسمبلی کی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 16 نومبر کو گرفتار کیے گئے 4 لوگوں کی رہائی کے مطالبہ کو لیکر کیا گیا ہے۔‘‘ دراصل وادی امپھال میں میتیئی برادری کی 6 خواتین اور بچوں کی لاشیں ندی میں ملنے کے بعد مشتعل ہجوم نے کئی ممبران اسمبلی کے گھروں میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی تھی۔ 11 نومبر کو جیریبام ضلع میں سیکیورٹی فورسز اور کوکی انتہا پسندوں کے ساتھ تصادم ہوا۔ تصادم کے بعد کوکی انتہا پسندوں نے مبینہ طور پر کئی شہریوں کو اغوا کر لیا تھا۔ پولیس کے ساتھ تصادم میں 10 کوکی انتہا پسند بھی مارے گئے تھے
No Comments: