جدہ:اسلامی اور مسلم اکثریتی ممالک کی تنظیم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ایودھیا میں 6 دسمبر 1992 کوشہیدکی گئی 5 صدی پرانی بابری مسجد کی جگہ ’رام مندر‘ کی تعمیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ 57 اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ نے اس معاملہ پر ایک بیان جاری کیا ہے۔او آئی سی کے بیان میں کہا گیا، ’’ہندوستان کے شہر ایودھیا میں جس مقام پر پہلے بابری مسجد کو منہدم کیا گیا تھا، وہیں رام مندر کی تعمیر اور افتتاح انتہائی تشویش کا موضوع ہے۔‘‘واضح ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 جنوری کو ایودھیا میں تعمیر شدہ رام مندر کی پران پرتشٹھا کی تھی اور اس کا افتتاح کیا۔ اس تقریب میں سیاست اور فلمی دنیا کے معروف چہروں نے شرکت کی۔ اب وہاں ہر روز بڑی تعداد میں عام لوگ درشن کرنے پہنچ رہے ہیں۔
پران پرتشٹھا تقریب کے ایک دن بعد 23 جنوری کو او آئی سی نے مسجد کے مقام پر رام مندر تعمیر کی مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں او آئی سی نے کہا، ’’او آئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے گزشتہ اجلاسوں میں ظاہر کیے گئے موقف کے مطابق، ہم ان اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، جن کا مقصد بابری مسجد جیسے اہم اسلامی مقامات کو تباہ کرنا ہے۔ بابری مسجد اسی مقام پر پانچ صدیوں تک کھڑی رہی تھی۔
No Comments: