قومی خبریں

خواتین

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر شمیم جئے راج پوری کا انتقال

پروفیسر سید عین الحسن نے کہا کہ پروفیسر شمیم جئے راج پوری کا انتقال اردو یونیورسٹی کا ایک عظیم نقصان ہے

حیدرآباد : مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلرپروفیسر شمیم جئے راجپوری کا نئی دہلی میں انتقال ہوگیا۔ وہ 81 برس کے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو دختران شامل ہیں۔ پروفیسر جئے راجپوری نے 9 جنوری 1998 کو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے اولین وائس چانسلر کی حیثیت سے اپنے کام کا آغاز کیا جسے یونیورسٹی ہر سال یومِ تاسیس کے طور پر مناتی ہے۔ شمیم جئے راجپوری کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سال 2012 کے جلسہ تقسیم اسناد میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے انہیں اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے بھی نوازا تھا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کہا کہ پروفیسر شمیم جئے راج پوری کا انتقال اردو یونیورسٹی کا ایک عظیم نقصان ہے۔ ان کے گزرنے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسے پر کرنا بہت مشکل ہے۔وہ یونیورسٹی میں منعقدہ جلسہ تعزیت سے خطاب کر رہے تھے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے اساتذہ کی انجمن کے جنرل سکریٹری صلاح الدین، غیر تدریسی عملے کی انجمن کے صدر شیخ نوید اور آفیسرس ایسوسی ایشن کے صدر محمد مجاہد علی نے بھی اس جلسہ تعزیت سے خطاب کیا۔ ان کے علاوہ جلسہ تعزیت میں آن لائن شرکت خطاب کرنے والوں میں پروفیسر پی فضل الرحمن، وائس چانسلر عبدالحق اردو یونیورسٹی، کرنول؛ ڈاکٹر مصطفی کمال، پروفیسر قاضی ضیاءاللہ، ریجنل ڈائرکٹر بنگلور، ڈاکٹر محمد احسن، ریجنل ڈائرکٹر بھوپال شامل تھے۔
پروفیسر عین الحسن نے مزید کہا کہ کسی بھی جامعہ کی بنیاد کا کام کرنا آسان نہیں ہے۔ پروفیسر محمد شمیم جئے راجپوری نے نہ صرف انفراسٹرکچر بنیادی کا آغاز کیا بلکہ اپنی میعاد کے اختتام سے قبل یونیورسٹی سے باضابطہ فاصلاتی کورسز آغاز کردیا۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کے اولین ریگولر کورس ڈی ایڈ کا بھی آغاز انہیں کی نگرانی میں ہوا۔ بطور خاص یونیورسٹی کے لیے اراضی کے حصول کے بعد اس کی مکمل حصار بندی اور عمارت انتظامی کی تعمیر کے ذریعہ انہوں نے یونیورسٹی کو ایک بنیاد فراہم کی۔ وہ لندن میں بحیثیت سائنسداں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *