تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ مزید شدت اختیار کرتا جار ہا ہے۔ حزب اختلاف کے قائد یائر لپیڈ نے نتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ عوام اور سیکورٹی اداروں کا اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے انہیں فوراً عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔ لپیڈ نے مزید کہا کہ جو بھی اس طرح ناکام ہوتا ہے وہ حکومت جاری نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تباہی پر نتن یاہو کا نام لکھا گیا تھا اور وہ سلامتی کے اداروں اور عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہیکہ یہ حکومت ہمیں چھوڑ دے اور ہمیں عذاب سے نجات دلائے۔ انہوں نے نتن یاہو پر یہ الزام بھی لگایا کہ اپنے دور حکومت میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی کا سبب بنے۔ انہیں ہماری جان چھوڑ دینی چاہیے۔
اسرائیلی چینل 13 نیرائے عامہ کیایک جائزے کی تفصیلات شائع کی ہیں جس میں بتایا گیا کہ 76 فیصد اسرائیلی نتن یاہو سے فورا استعفیٰ چاہتے ہیں۔47 فیصد جواب دہندگان نے زور دیا کہ وزیر اعظم کو جنگ کے اختتام پر مستعفی ہو جانا چاہیے، جبکہ 29 فیصد نے اس بات پر زور دیا کہ انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔سروے کے مطابق صرف 18 فیصد کا خیال ہے کہ نتن یاہو کو جنگ کے بعد بھی اپنے عہدہ پر رہنا چاہیے۔رائے عامہ کے سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 44 فیصد کا خیال ہیکہ تنازعات کیلئے نتن یاہو ذمہ دار ہیں اور 33 فیصد کا خیال ہے کہ فوج ذمہ دار ہے۔
No Comments: