حیدرآباد: حیدرآباد واقع بینک آف انڈیا میں برقع پہن کر نہ آنے کا نوٹس نظر آیا۔ عطاپور شاخ میں تعزیرات ہند کی دفعہ 332 اور 353 کا حوالہ دیکر نوٹس لگایا گیا تھا۔منصف نیو ز پورٹل کی خبر کے مطابق نو ٹس میں لکھا تھا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 332 اور 353 کے تحت شاخ کے احاطہ کے اندر اسکارف‘ہیلمٹ‘ برقع ممنوع ہے۔یہ نوٹس گزشتہ دو دنوں تک بینک میں چسپاں رہااور آج اس کو نکال دیا گیا ہے۔خبر میں کہا گیا ہے کہ قانون کسی بھی بینک میں اسکارف اور برقع پہن کر داخل ہونے سے منع نہیں کرتا ہےجبکہ اس نوٹس میں یہ باور کروانے کی کوشش کی گئی کہ منسوخ شدہ تعزیرات ہند کی رو سے بینک میں ہیلمٹ‘ اسکارف اور برقع پہن کر داخل ہونا قانوناً جرم ہے جب کہ جن دفعات کا ذکر کیا گیا وہ دفعات کسی سرکاری ملازم کو اس کے فرائض کی انجام دہی پر ضرر یا نقصان پہنچانے یا اس پر حملہ کرنے سے متعلق ہیں۔اگرچہ اب یہ نوٹس نکال دی گئی ہیں مگر جس کسی افسر نے یہ حرکت کی ہے اس کے خلاف اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے اور فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن ماحول کو بگاڑنے کے لئے تادیبی کارروائی کی جانی چاہئے۔
No Comments: