قومی خبریں

خواتین

نو ڈِٹینشن پالیسی پر عمل جاری رکھنے کا تمل ناڈو حکومت کا اعلان

حکومت مرکز کے فیصلے کو نہیں مانے گی اور امتحان میں ناکام 5ویں سے 8ویں درجہ کے طلبا کو 'فیل نہ کرنے کی پالیسی' پر عمل جاری رکھے گی

مرکزی حکومت کی وزارت تعلیم نے تعلیمی سال کے آخر میں ہونے والے امتحان میں پاس کرنے میں ناکام رہنے والے درجہ 5 اور 8 کے طلبا کے لیے ‘فیل نہ کرنے کی پالیسی’ یعنی ‘نو ڈِٹینشن پالیسی’ کو ختم کر دیا ہے۔ پیر کو وزارت کے ذریعہ کیے گئے اس اعلان کے بعد اس کی مخالفت بھی شروع ہو گئی ہے۔ تمل ناڈو حکومت نے کہا ہے کہ وہ مرکز کے فیصلے کو نہیں مانے گی اور امتحان میں ناکام 5ویں سے 8ویں درجہ کے طلبا کو ‘فیل نہ کرنے کی پالیسی’ پر عمل جاری رکھے گی۔ یہ جانکاری تمل ناڈو کے وزیر تعلیم امبل مہیش پوییاموجھی نے دی۔

انہوں نے کہا کہ امتحان پاس نہ کر پانے کی حالت میں اسکولوں کو طلبا کو اسی درجہ (درجہ 5 یا 8) میں روکنے کی اجازت دینے کے مرکز کے قدم سے غریب کنبہ کے بچوں کے لیے درجہ-8 تک بغیر کسی پریشانی کے تعلیم حاصل کرنے میں بڑی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے اور یہ افسوسناک ہے۔ تمل ناڈو حکومت اس سے پہلے بھی مرکز کے کئی فیصلوں پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اس کی مخالفت کر چکی ہے۔

‘دکن ہیرالڈ’ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق تمل ناڈو کے وزیر نے کہا، “جہاں تک تمل ناڈو کا سوال ہے، ہم نے قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ نہیں کیا ہے اور ہم ایک خصوصی ریاستی تعلیمی پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کے عمل میں ہیں۔ چونکہ ریاست اپنی خود کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے اس لیے مرکزی حکومت کا یہ قدم ریاست میں صرف مرکز کی خودمختاری والے اسکولوں پر نافذ ہوگا”۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی دیگر اسکول پر نافذ نہیں ہوگا۔ اس لیے سرپرستوں، طلبا، اساتذہ اور ماہرین تعلیم کو مرکزی حکومت کی پالیسی کو لے کر فکرمند یا الجھن میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ریاستی حکومت یہ واضح کرتی ہے کہ ‘نوڈِٹینشن پالیسی’ کا موجودہ نظام جاری رہے گا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *