قومی خبریں

خواتین

معطل ممبران پارلیمنٹ کو چیمبر، لابی اور گیلری میں بھی جانے کی اجازت نہیں

اپوزیشن پارٹیاں بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ۔ وزیر داخلہ سے بیان دینے کا مطالبہ جاری

نئی دہلی: لوک سبھا سکریٹریٹ نے ایک سرکلر جاری کرکے 141 معطل ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کے چیمبر، لابی اور گیلریوں میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ لوک سبھا سے کل 95 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ راجیہ سبھا سے 46 ممبران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان ارکان پارلیمنٹ پر پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔ پارلیمانی کارروائی کے بعد انڈیا الائنس نے جمعہ کو ملک گیر حکومت مخالف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈران پارلیمنٹ کی حفاظت کی خلاف ورزی کے واقعہ پر ایوان میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا مطالبہ کرنے پر اڑے ہوئے ہیں اور ہنگامہ برپا کر رہے ہیں۔
13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب دو نوجوانوں نے سامعین گیلری سے لوک سبھا میں چھلانگ لگا دی اور ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ ان نوجوانوں نے ہوا میں رنگین سپرے بھی چھوڑے تھے۔ اسی دوران ایک نوجوان اور ایک خاتون پارلیمنٹ کے باہر نعرے لگاتے اور رنگین اسپرے کو ہوا میں چھوڑتے ہوئے پکڑے گئے۔ ان چاروں ملزمان کے خلاف یو اے پی اے سمیت دیگر دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ 2001 میں 13 دسمبر کو پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا۔ 22 سال بعد ایک بار پھر دراندازی کے معاملہ پر اپوزیشن حملہ آور ہے۔اپوزیشن گروپ نے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو ‘غیر جمہوری’ قرار دیا ہے۔ جبکہ حکومت نے کارروائی کو درست قرار دیا ہے۔ بی جے پی نے معطل ممبران پارلیمنٹ پر لوک سبھا اسپیکر، راجیہ سبھا کے چیئرمین اور پارلیمنٹ کے ادارے کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ 141 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف 22 دسمبر کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *