غازی پور: مختار انصاری کو ہفتہ کو غازی پور کے کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔مختار انصاری کی تدفین ان کی رہائش گاہ سے تقریباً آدھا کلومیٹر دور خاندان کے آبائی قبرستان میں ہوئی۔ مقامی انتظامیہ نے انصاری کی رہائش گاہ اورقبرستان کے باہر سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے تھے۔تدفین لوگوں کی زبردست بھیڑ نظر آئی ۔مختار انصاری کی جسد خاکی کو کالی باغ کے قبرستان میں ایک جلوس کی شکل میں لے جایا گیا جس کی قیادت کنبہ کے ممبران بشمول ان کے بیٹے عمر انصاری اور بھائی افضال انصاری کررہے تھے۔ ایک بڑا ہجوم جلوس کے ساتھ تھا اور کچھ لوگ نعرے بھی لگارہے تھے۔
مختار انصاری کی موت کو لے کر کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی موت کا سبب دل کا دورہ پڑنا بتایا جارہا ہے، لیکن اہل خانہ اس موت کے پیچھے کسی سازش کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں زہر دیا گیا جس سے ان کی موت ہوئی۔ مختار انصاری کی موت کے بعد یہ افضال انصاری کا پہلا رد عمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’وقت آئے گا تو ہمارے پاس یہ بتانے کے لیے پختہ ثبوت ہے کہ ان کو زہر دے کر مارا گیا ہے۔
No Comments: