اترا کاشی :اترکاشی کے سلکیارا سرنگ میں 12 دنوں سے پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور ان کے جلد ہی باہر آجانے کی توقع ہے۔ آگر مشین کے ذریعے رات بھر کھدائی جاری رہی جس میں 45 میٹر افقی کھدائی کے بعد لوہے کا سریا آ گیا جس سے ڈرلنگ میں رکاوٹ پیدا ہوئی لیکن اب یہ رکاوٹ دور کر دی گئی ہے۔ضلع مجسٹریٹ کے مطابق اب لوہے کا سریا ہٹا دیا گیا ہے اور دوبارہ کھدائی شروع کر دی گئی ہے۔ اب ملبے میں صرف 12 میٹر کھدائی رہ گئی ہے جسے جلدہی مکمل کر لئے جانے کی امید ہے ، جس کے بعد مزدوروں کو باہر نکالا جا سکے گا۔
اس دوران دہلی سے کچھ ماہرین بھی اترکاشی پہنچ گئے ہیں جو کسی بھی قسم کی رکاوٹ میں مدد کریں گے۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکار سب سے پہلے پائپ کے ذریعے سرنگ میں جائیں گے اور پہلے کمزور کارکنوں یا عمر میں بڑے لوگوں کو باہر نکالنے کا منصوبہ ہے۔ جائے وقوعہ پر ایک ایمبولینس بھی تعینات ہے جس کی وجہ سے مزدوروں کو سرنگ سے نکال کر ہاسپٹل لے جانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس کے لیے چنیالیسور میں ایک کمیونٹی بلڈنگ میں 41 بستروں پر مشتمل خصوصی ہاسپٹل بھی تیار کیا گیا ہے۔ سرنگ سے ہاسپٹل تک گرین کوریڈور بنایا گیا ہے، تیاریاں کر لی گئی ہیں، یعنی مزدوروں کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر تیاریاں ہیں۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی بھی کل شام سے ہی اترکاشی میں موجود ہیں اور انہوں نے مزدوروں سے بات کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی ۔ خیال رہے کہ سرنگ میں تقریباً 57 میٹر تک ملبہ گرا ہوا ہے، جس کے دوسری طرف مزدور پھنس گئے ہیں۔ ملبے کے ذریعے 800 میٹر لوہے کے پائپ ڈالے جا رہے ہیں اور جب وہ دوسری طرف پہنچیں گے تو کارکنوں کو اندر سے باہر نکالا جائے گا۔ کارکنوں کو پہیوں والے اسٹریچر کے ذریعے نکالا جائے گا۔ کارکنوں کو اسٹریچر پر لٹا کر باہر کھینچے جانے کی تیاری ہے۔
این ڈی آر ایف کے ‘سیکنڈ ان کمانڈ’ روی شنکر بدھانی نے کہا کہ این ڈی آر ایف کے عملہ نے مشق کی ہے کہ پائپوں کے ذریعے ملبے کے دوسری طرف کیسے پہنچنا ہے جہاں کارکن پھنسے ہوئے ہیں۔این ڈی آر ایف کی ٹیم 800 ایم ایم پائپ لائن کے اندر جائے گی اور مزدوروں کو ایک ایک کر کے بچائے گی۔ اگر کارکن کمزور محسوس کرتے ہیں، تو این ڈی آر ایف کی ٹیم سکیٹس سے لیس ایک عارضی ٹرالی کا استعمال کرتے ہوئے انہیں باہر لائے گی۔
No Comments: