اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو فضائی حملے میں بال بال بچ گئے ہیں۔ شمالی اسرائیلی شہر قیصریا میں ان کے گھر کو ایک بار پھر نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس بار ان کے گھر پر دو راکیٹ داغے گئے جو باغیچے میں گر گئے۔ اس حملے کی اطلاع پولیس نے ہفتہ کی دیر رات دی۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کے وقت نہ تو نیتن یاہو اور نہ ہی ان کا کنبہ وہاں موجود تھا، جس کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے تنظیم نہیں لی ہے لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ حزب اللہ کی کارروائی ہوگی۔
اسرائیلی صدر اسحٰق ہارجوگ نے ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جانچ چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم یاہو کے خلاف اُکساوے کی کارروائی سبھی سرحدوں کو عبور کر گئی ہے۔ انہوں نے اپنے پوسٹ میں آگے لکھا ‘میں نے اب شین بیٹ کے سربراہ سے بات کی ہے اور واقعہ کے ذمہ دار لوگوں کی جلد سے جلد جانچ کرنے اور ان سے نپٹنے کی فوری ضرورت ظاہر کی ہے۔’
اسرائیل کے وزیر دفاع ایٹمار بین گور نے بھی سوشل میڈیا سائٹ ‘ایکس’ پر کہا کہ آج رات پی ایم کے گھر میں ایک فلیش بم پھینکنا ایک اور سرخ لکیر کو پار کرنا ہے۔ وہیں اپوزیشن رہنما یائر لیپڈ اور نیشنل یونٹی کے صدر بینی گیٹز نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔
No Comments: