قومی خبریں

خواتین

ملک دشمن عناصر کی اب فلم بناکر مذہب اسلام کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش

ہم دو ہمارے بارہ جیسی اسلام ومسلم مخالف توہین آمیز فلم پر پابندی لگائی جائے: رضا اکیڈمی

میراوطن نیوز
ممبئی:اسلام دشمن طاقتوں نے ہمیشہ مذہب اسلام اور اس کے ماننے والوں کی کردار کشی کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ شریعت اسلامیہ میں عورتوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جاتی ہے اور مسلمان مرد عیش و عشرت کیلئے عورتوں کا صرف استعمال کرتے ہیں در اصل میں یہ پروپگنڈہ یورپی ممالک کی پیداوار ہے جو شروع سے ہی اسلام کی صاف ستھری اور پاکیزہ شبیہ کو داغدار کرنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے جتنا پاکیزہ زندگی اور خوش گوار ماحول جینے کا حق مرد و عورت کو اسلام نے دیا دیگر مذاھب میں تصور بھی نہیں کیا۔حالیہ سالوں میں پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی اہانت و گستاخی پر جس طرح سے فلمیں اور ڈرامے اور خاکے بنائے گئے آ پ کی شان اقدس میں معاذاللہ توہین آمیز تبصرے کئے گئے وہ مسلمانوں کے لیے ناقابل برداشت تھے اور ہیں اب پھر ملک میں سستی شہرت کیلئے کچھ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ایسی مووی بنا رہے ہیں جس سے ہندو مسلم دونوں کے درمیان خلیج پیدا ہو اور ملک کا ماحول خراب ہو۔
حالیہ دنوں مسلسل رضا اکیڈمی کو ملک کے مختلف صوبوں سے شکایات مل رہی ہیں کہ 7جون کو ہم دو ہمارے بارہ نامی ایک فلم آرہی ہے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بناء گئی ہے جس میں سیدھے طور پر احکام شرعیہ کا مذاق اڑاتے ہوئے مسلمانوں کی شبیہ کو داغدار کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسی فلم جس میں شریعت کا مذاق اڑاتے ہوئے مسلمانوں کی کردار کشی کی گئی ہے ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور فوری طور پر فلم ڈائریکٹر کمل چندرا اور پروڈیوسر رادھیکا جی فلس اور نیوٹیک میڈیا انٹرٹینمنٹ اور وائیکوم ۱۸ اسٹوڈیوس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مذکورہ فلم کو نمائش کے لئے ہرگز نہ لائے جس سے نقص امن کو خطرہ ہو۔آپ نے مزید کہا کہ آخر اسلام دشمن لوگ ملک کی پر امن فضا کو کیوں ختم کرنا چاہتے ہیں کیا انہیں امن و سکون سے نفرت ہے جو ہندو مسلم کے درمیان فساد برپا کرنا چاہتے ہیں۔حضرت نوری صاحب نے مزید کہا کہ اس سے پہلے بھی کء فلمیں مسلمانوں کے خلاف بناء گئی جس میں وہ ناکام ہوئے۔
ملک کے امن پسند لوگوں نے نفرت پیدا کرنے والی فلموں کو مسترد کردیا ایسے ہی آنے والی فلم ”ہم دو ہمارے بارہ“جیسی تشدد پسند فلم کو بھی منہ توڑ جواب دیکر امن و امان قائم رکھنے میں کامیاب ہونگے۔یاد رہے ملک ترقی چاہتا ہے آگے بڑھنا چاہتا ہے وہ ایسی خباثت آمیز فلموں اور ڈراموں کے ساتھ نہیں چلنا چاہتا ہے۔رضا اکیڈمی کے چئیرمن وآل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے نائب صدر حضرت نوری صاحب نے کہا کہ نوجوان مشتعل نہ ہوں وہ صبر و تحمل سے کام لیں کسی افواہ پر دھیان نہ دیں۔ہم لیگل طریقے سے کام کررہے ہیں قانون کے ماہرین فلم کے خلاف سینسر بورڈ سے بھی رجوع کریں گے تاکہ اس فلم پر پابندی لگائی جائے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *