چھپرا،: بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دس سال کے اپنے دور اقتدار میں ترقی کے لیے کیا کیا کام کیے ہیں، ان کا حساب ان کے پاس نہیں ہے۔
سارن پارلیمانی حلقے میں اسمبلی میں اپنی بڑی بہن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی امیدوار ڈاکٹر روہنی آچاریہ کے حق میں ووٹروں کو اکٹھا کرنے کے لیے آئے تھے اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو نے یہاں کہا کہ وزیر اعظم مودی تو دس سال کا حساب نہیں دیتے، لیکن ان کے پاس دس دال کا پرا حساب ہے۔ دس سال کسان کنگال، دس سال نوجوان اور طلبا بے حال، دس سال ترقی کے پھٹے حال، دس سال ترقی کا برا حال، دس سال بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مالا مال، دس سال مہا جال، دس سال برباد بھوشیہ کال، دس سال امیدوں کا انتقال، دس سال تقریروں کے بھنور جال،دس سال، تاجروں کا جی کا جنجال۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ مرکز میں ہماری حکومت بننے پر خواتین کو ہر سال ایک لاکھ روپے یعنی ہر ماہ 8,333 روپے ملیں گے۔ 10 کلو راشن ملے گا۔ سلنڈر سستا ہو گا۔ مہنگائی کم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بہار میں 10 سے زیادہ اجلاس کرچکے ہیں اور یہاں رات میں قیام کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ بہار کے مسئلہ پر بات نہیں کر رہے ہیں۔ بہار میں مقامی مسائل پر الیکشن ہو رہے ہیں جب کہ قومی مسائل کو زبردستی مسلط کیا جا رہا ہے۔ چھپرہ کے بیشتر مسائل جوں کے توں ہیں اور یہاں کے اراکین اسمبلی مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ دوا، سنچائی، تعلیم، مہنگائی، کمائی، روزگار، یہ سبھی مقامی مسائل اس وقت ملک پر حاوی ہیں لیکن جب جب وزیراعظم مودی بہار آتے ہیں، وہ صرف ہوا ہوائی باتیں کرتے ہیں۔ ہندو مسلمان کرتے ہیں اور مسائل پر کبھی بات نہیں کرتے۔
No Comments: