قومی خبریں

خواتین

اگر ہمارے اندر ایک دوسرے کے تئیں ہمدردی پیدا ہو جائے تو سارے مسائل حل ہوجائیں گے: ایل جی

ایل صاحب بڑا دل رکھتے ہیں اس لیے جب کبھی ہم نے ان سے درخواست کی انہوں نے ہماری درخواست قبول کی:حافظ محمد جاوید

نئی دہلی (میرا وطن نیوز)
مشہور تاریخی درسگاہ اینگلو عربک اسکول کے احاطے میں واقع مسجد غازی الدین کے وسیع وعریض صحن میں دہلی کے لفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کے استقبال میں مشہورسماجی کارکن حافظ جاوید کی سرپرستی میں ایک عظیم الشان اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا، اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، نعتیہ کلام پیش کیا گیا اورحافظ جاوید اور دیگر سرکردہ شخصیات نے لفٹیننٹ گورنر کا شال پوشی اور دیگر یادگار چیزیں پیش کر کے استقبال کیا۔ پروگرام میں صوبہ دہلی کے وقف بورڈ کے ماتحت مساجد کے ائمہ و مؤذنین کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے حیات سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔
خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے مولانا محمد ارشد ندوی (امام خطیب مجیدیہ مسجد) نے کہا کہ ہم دہلی میں 20 سال سے اور دیگر بزرگ ائمہ و مؤذنین تقریبا 40 سالوں سے رہ رہے ہیں مگر یہ پہلا موقع ہے کہ ایل جی صاحب کی رہائش گاہ یعنی (راج نواس) کا دروازہ ہر کسی کے لیے کھلا رہتا ہے ہمیں یاد ہے کہ جب ہم لوگوں کی تنخواہ 17 ماہ سے بند تھی وزیراعلی سے لے کر تمام متعلقہ افسران سے ملاقات کی جاتی رہی مگر نتیجہ صفر تھا جیسے ہی ایل جی صاحب سے ملاقات ہوئی آپ نے 15 دن کا وقت مانگا، 15 دن مکمل بھی نہیں ہوئے کہ ہمارے اکاؤنٹ میں تنخواہ آ گئی۔مولانا ہارون راہی نے خطاب میں کہا کہ ہم ایل جی صاحب کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمارے مسائل کو نہ صرف سنا بلکہ انہیں فوری حل کیا جس کے عوض اللہ تعالیٰ ان کو ہمیشہ صحت و سلامتی کے ساتھ رکھے۔ اور ساتھ ہی 17 مساجد جن کے ائمہ اور مؤذنین کی تنخواہ کا معاملہ ادھر میں ہے اسے حل کرنے کی مانگ کی اور یہ امید کی کہ ہمارے ایل جی صاحب کی خصوصی توجہ پر جب اتنے مسائل حل ہو گئے تو یہ چند معمولی مسائل ہیں جو بہت جلد ہو جائیں گے اگر آپ کی طرف سے تھوڑی توجہ ہو جائے۔ ایم ودود ساجد نے کہا کہ میں چونکہ امام کا بیٹا ہوں اس لیے امام کے درد کو سمجھ سکتا ہوں اور ایک امام جن مشکلات اورپریشانیوں سے گزرتا ہے انہیں عملاً محسوس کرسکتا ہوں۔ اس لیے اگر مشکلات اور پریشانیوں کے حل کی جانب اگر ایل جی صاحب نے توجہ دی ہے تو ہم سب کی طرف سے لائق تشکر ہیں۔قاری اسرار الحق استاد مدرسہ عالیہ فتح پوری نے ایل جی صاحب سے مانگ کی کہ 17 مہینوں سے اساتذہ کی تنخواہیں باقی ہیں اور تین سالوں سے طلبہ کی اسکالرشپ باقی ہیں جن کی طرف اگر آپ کی توجہ ہو جائے تو بقایا جات کی ادائیگی کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔الحاج حافظ جاوید جن کی کوششوں سے مجلس آراستہ ہوئی انہوں نے اس مہم کی ابتدا سے لے کر اب تک کے حصولیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ایل جی صاحب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایل صاحب بڑا دل رکھتے ہیں اس لیے جب کبھی ہم نے ان سے درخواست کی انہوں نے ہماری درخواست قبول کی۔ اخیر میں ناظم جلسہ مفتی قاسم قاسمی نے اپنے خاص انداز میں ایل صاحب کو دعوت دی ایل جی صاحب نے خطاب میں فرمایا کہ آپ حضرات نے صحیح کہا کہ ہم نے راج نواس کا دروازہ عوام کے لیے کھول دیا ہے یہ کوئی ہم نے کسی پر احسان نہیں کیا بلکہ اپنی ذمہ داری ادا کی ہے، کیونکہ ہم عوام سے ہیں اور عوام کی خدمت کے لیے ہیں۔ اگر ہم میں ایک دوسرے سے ہمدردی پیدا ہو جائے تو زندگی کامیاب ہو جائے گی ورنہ ناکامی ہاتھ آئے گی۔ مجھے امام جناب قاسم قاسمی کے ذریعہ قرآن کریم کا انگریزی ترجمہ دیا گیا ہے اس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ آپ کے اسلام میں فرمایا گیا ہے ماں کے قدموں تلے جنت ہے یہ سیکھ ہم سب نے آپ سے لی ہے اس لیے ہم لوگ حد درجے اپنی ماؤں کا احترام کرتے ہیں، جو بھی مطالبات ہم سے کیے گئے ہیں ہم الیکشن کے بعد ان سب پر غور کریں گے اور مثبت حل تک پہنچیں گے۔ پروگرام کے اختتام سے پہلے سرکردہ عالم دین مولانا جاوید صدیقی، مولانا عارف قاسمی، مولانا جمیل قاسمی، روزنامہ میرا وطن کے ایڈیٹر ارشد عظیم فریدی، مفتی نثارالحسینی مفتی کلیم الدین قاسمی مولاناامیر معاویہ قاسمی مولاناساجد رشیدی مولاناقاسم رحیمی ودیگر نے گلدستہ پیش کر کے ایل جی صاحب کا اعزاز کیا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *