نئی دہلی :نگینہ سے رکن پارلیمنٹ چندرشیکھر آزاد نے کچھ دنوں قبل نماز اور کانوڑ یاترا سے متعلق ایک بیان دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ کانوڑ پر دکانیں 20 دنوں تک بند رہ سکتی ہیں تو عید پر 20 منٹ کے لیے سڑک پر نماز بھی ہو سکتی ہے۔ اس پر بی جے پی رکن اسمبلی اوم کمار نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے گزشتہ دنوں کہا کہ چندرشیکھر کو مسلمانوں سے ہمدردی ہے تو اپنے گھر میں نماز پڑھوائیں۔اب اس کا جواب بھی چندرشیکھر نے انتہائی مہذب انداز میں دیا ہے۔ آج انھوں نے اوم کمار پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں اپنے گھر میں نماز پڑھوا لوں گا۔ اُن کا (اوم کمار کا) دل چھوٹا ہے، ہمارا دل چھوٹا نہیں ہے۔‘‘چندرشیکھر اوم کمار کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کسی بھی مذہب کی عزت کرنا کسی طرح غلط نہیں ہے۔ ساتھ ہی کانوڑ کے انتظام کو لے کر چندرشیکھر نے کہا کہ کانوڑیوں کی حفاظت اچھی طرح ہونی چاہیے، ہاتھرس جیسا معاملہ پیش نہیں آنا چاہیے۔
اس درمیان چندرشیکھر نے اوم کمار کے اس بیان کی بھی تنقید کی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ صرف انہی لوگوں کے لیے کام کریں گے جنھوں نے انھیں ووٹ دیا۔ اس بیان پر چندرشیکھر نے کہا کہ وہ جس زبان کا استعمال کر رہے ہیں، وہ جمہوریت میں قابل قبول نہیں ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی لیڈران اپنے کارکنان کا بھی کام نہیں کرا پا رہے ہیں، لیکن میرے پاس اگر بی جے پی کے کارکنان بھی آئیں گے تو ان کا بھی کام کراؤں گا۔
No Comments: