قومی خبریں

خواتین

امریکہ میں ہندوستانی طالب علم کاہتھوڑے سے پیٹ پیٹ کر قتل

مقتول طالب علم وویک سینی قاتل کی کچھ دنوں سے مدد کررہا تھا

واشنگٹن:امریکہ کے جارجیا میں ایک اسٹور پر پارٹ ٹائم ملازمت کرنے والے ایک ہندوستانی طالب علم کو ایک بے گھر شخص نے ہتھوڑے سے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا۔ مقتول طالب علم ودیگر ملازمین اس شخص کی کچھ دنوں سے مدد کررہے تھے۔پولیس کی اطلاع کے مطابق قتل کا یہ حادثہ 18 جنوری 24 کا ہے۔ مقتول طالب علم کا نام وویک سینی بتایا جارہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 18 جنوری 24 کو دیر رات گئے لیتھونیا میں سنیپ فنگر اورکلیولینڈ روڈ پر واقع شیورون فوڈ مارٹ میں ایک بے گھر شخص نے وویک پر ہتھوڑے سے حملہ کیا۔ ڈبلیوایس بی ٹی وی رپورٹ کے مطابق فوڈ مارٹ کے ملازمین نے بتایا کہ 14 جنوری 24 کی شام سے انہوں نے ایک بے گھر شخص 53 سالہ جولین فالکنر کو اسٹور کے اندر آنے کی اجازت دی۔ شیوران کے ایک ملازم کے مطابق ’’اس نے ہم چپس اور کوک مانگا۔ہم نے اسے پانی سمیت سب کچھ دیدیا۔‘‘ اسٹور کے ملازمین نے بتایا کہ وہ لوگ اس بے گھر شخص جولین فالکنر کی دو دن مدد کی۔
اسٹور کے ملازم کے مطابق ’’اس شخص نے پوچھا کہ کیا مجھے کمبل مل سکتا ہے ، میں نے کہا کہ ہمارے پاس کمبل نہیں ہے، اور میں نے اسے ایک جیکٹ دے دی، وہ اسٹور کے اندر اور باہر گھوم رہا تھا اور اس سے سگریٹ، پانی اور دیگر چیزیں مانگ رہا تھا۔ وہ ہر وقت یہیں بیٹھا رہتا تھا اور ہم نے اسے کبھی باہر نکلنے کے لیے نہیں کہا، کیونکہ ہمیں معلوم تھا کہ باہر سردی ہے۔رپورٹ کے مطابق 16جنوری کی رات کو سینی نےفالکنر سے کہا کہ اب جانے کا وقت ہوگیا ہے۔ سینی نے اسے وہاں سے چلے جانے کے لیے کہا، کیونکہ وہ شخص وہاں پر دو دنوں سے رہ رہا تھا۔ اس کے نہ جانے پر سینی پولیس کو بلانے والا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ جیسے ہی سینی اپنے گھر جانے کے لیے نکلا، فالکنر نے اس پر ہتھوڑے سے حملہ کردیا۔ اس نے سینی کو پہلے پیچھے سے مارا، پھر چہرے اور سر پر مسلسل مارتا رہا۔ حملہ آور نے سینی پر ہتھوڑے سے تقریباً 50 وار کیا۔اس واردات کی اطلاع ملتے ہی جب پولیس موقع پر پہنچی تو فالکنر ہتھوڑا پکڑے ہوئے مقتول کے اوپر کھڑا تھا۔ پولیس نے اسے ہتھوڑ پھینکنے کے لیے کہا اور گرفتار کرلیا۔ ڈبیلو ایس بی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وویک سینی کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ سینی وہاں ایم بی اے کی پڑھائی کررہا تھا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *