لکھنئو: سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت میں پوسٹ ڈالنا اور عطیات مانگنا اتر پردیش کے پولیس کانسٹیبل سہیل انصاری کے لیے مہنگا ثابت ہوا ہے۔ انہیں محکمہ پولیس نے معطل کر دیا ہے اور انکوائری شروع کر دی ہے۔اس بابت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کھیری، سندیپ سنگھ نے کہا “کانسٹیبل کو متنازعہ پوسٹ کرنے اور سوشل میڈیا پر فلسطین کے لیے چندہ مانگنے پر معطل کیا گیا تھا۔ فلسطینی کی حمایت کی وجہ جاننے کے لیے کانسٹیبل کے خلاف انکوائری قائم کر دی گئی ہے۔ قصوروار پائے جانے پرغلطی کرنے والے کانسٹیبل کے خلاف سخت کارروائی شروع کی جائے گی ۔
یوپی پولیس کی کارروائی کانسٹیبل سہیل انصاری کی سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد سامنے آئی، جو اس وقت لکھیم پور کھیری میں تعینات ہیں اور بریلی ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔تاہم، یہ اتر پردیش میں پہلی بار نہیں ہے کہ کسی شخص نے فلسطین کی حمایت کی ہو۔ 9 اکتوبر کو فلسطین کی حمایت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں مارچ کرنے پر چار طلباء اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔معلوم ہوکہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک حالیہ میٹنگ میں پولیس کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں فلسطین کی حمایت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کریں۔
No Comments: