لکھنئو:سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو عدالت سے مزید ایک معاملے میں آج راحت مل گئی ہے۔ ڈونگر پور سے جڑے ایک معاملے میں عدالت نے آج فیصلہ سنایا جس میں اعظم خان سمیت 8 لوگوں کو ثبوت کی کمی کے پیش نظر بری کر دیا گیا۔دراصل اعظم خان کے خلاف 2019 میں ڈونگرپور بستی میں رہنے والے لوگوں نے بستی کو خالی کرانے کے نام پر لوٹ پاٹ، چوری، مار پیٹ، چھیڑخانی سمیت دیگر دفعات کے تحت گنج تھانہ میں 12 مقدمات درج کرائے تھے۔ ان میں سے 4 مقدمات میں فیصلہ آ چکا ہے۔ 2 معاملوں میں سماجوادی پارٹی لیڈر بری قرار دیے جا چکے ہیں، جبکہ 2 میں سزا ہو چکی ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر فی الحال سیتاپور جیل میں بند ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بستی کے رہنے والے ایک شخص کے ذریعہ درج کرائے گئے مقدمہ میں دونوں فریقین کی طرف سے بحث مکمل ہونے کے بعد پیر کے روز رامپور کے ایم پی-ایم ایل اے اسپیشل کورٹ نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اعظم خان کے علاوہ ان کے قریبی رہ چکے فصاحت علی خاں شانو، عمران، اکرام، شاویز خاں، ٹھیکیدار برکت علی وغیرہ کو بھی ثبوت کی کمی کے سبب بری کر دیا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اور وکیل زبیر خاں نے بتایا کہ عدالت نے پیر کے روز اس معاملے میں سبھی ملزمین کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
No Comments: