پورٹ مورسبی: پاپوا نیو گنی میں قیامت خیز لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ایک پورا گاؤں دفن ہو گیا ہے، جس سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی بحرالکاہل کے ملک پاپوا نیو گنی کے پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی ہے۔دفن ہونے والے یمبالی گاؤں کے تین سو سے زیادہ افراد جان سے گئے جب کہ سینکڑوں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، حادثے میں 11 سو گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں، متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ تودہ اس وقت اچانک گرا جب لوگ سو رہے تھے۔یہ قیامت خیز واقعہ پاپوا نیو گنی کے الگ تھلگ صوبے اینگا میں پیش آیا، لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ دیہاتوں میں ریسکیو کا کام شروع ہو چکا ہے، انسانی ہمدردی کی ایجنسی کیئر آسٹریلیا کے مطابق ایک تیز رفتار رسپانس ٹیم لینڈ سلائیڈنگ کے الگ تھلگ مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔رپورٹس کے مطابق علاقہ دشوار گزار ہے اور مرکزی سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے بچاؤ کی کوششوں میں بہت دشواری پیش آ رہی ہے، کچھ مقامات تک رسائی صرف ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
اے پی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے اہلکار نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقہ تین سے چار فٹبال گراؤنڈز جتنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یمبالی گاؤں میں 3,895 لوگ رہائش پذیر ہیں، گاؤں کے کچھ گھر تودے گرنے سے خوش قسمتی سے بچ گئے ہیں۔
جائے وقوعہ سے ملنے والی فوٹیجز میں دکھایا گیا ہے کہ مقامی لوگ ملبے اور درختوں کے نیچے سے لاشیں نکال رہے ہیں، جب کہ پورا علاقہ بڑے بڑے پتھروں اور ٹوٹے درختوں سے ڈھکا ہوا ہے۔
No Comments: