نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے راجیہ سبھا ایم پی کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے سابق پرسنل سکریٹری بیبھو کمار پر حملہ کرنے کا الزام لگانے کے ایک ہفتہ بعد سواتی مالیوال کیس کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی کی سربراہی شمالی دہلی کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) انجیتا چیپیالا کر رہی ہیں جو تحقیقات کو سنبھال رہی ہیں۔ ایس آئی ٹی میں تین انسپکٹر رینک کے افسران بھی ہیں جن میں سول لائنز پولس اسٹیشن کا افسر بھی شامل ہے جہاں یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔پولیس نے کہا کہ ایس آئی ٹی اپنی تحقیقات کے بعد سینئر حکام کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔دہلی پولیس پیر کو بیبھو کمار کو کیجریوال کی رہائش گاہ کے ڈرائنگ روم میں لے گئی جہاں کمار نے مبینہ طور پر مالیوال پر حملہ کیا تھا، تاکہ 13 مئی کی صبح پیش آنے والے واقعات کی ترتیب کے بارے میں تفصیلات معلوم کی جاسکیں۔
حکام نے بتایا کہ پولیس نے ان کے تمام سوالات کے جوابات ترتیب وار درج کیے، ان کا نقشہ بنایا اور جائے وقوعہ کی تصویریں لیں جہاں گھنٹہ بھر جرم کیا گیا تھا۔دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ چونکہ اب ملزم اور متاثرہ دونوں کو موقع پر لے جا کر کرائم سین کو دوبارہ بنایا گیا ہے، اب ان دونوں کے بیان کردہ واقعات کی ترتیب کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔دہلی پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ انہوں نے بیبھو کمار کی رہائش گاہ کا بھی دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس بیبھو کمار کے موبائل ڈیٹا کو بازیافت کرنے کے راستے پر ہے اس امید کے ساتھ کہ اس سے انہیں نئی برتری ملے گی۔ وہ یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، جیسا کہ سواتی مالیوال نے الزام لگایا ہے۔پولیس نے اتوار کی شام کیجریوال کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا ڈی وی آر اپنے قبضے میں لے لیا اور فوٹیج کے خالی حصے کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
No Comments: