وارانسی: وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں کاشی گیانواپی سے متعلق الگ الگ معاملات کی سماعت مسلسل جاری ہے۔ اسی سلسلے میں آج یعنی بدھ کو وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے گیانواپی مسجد کمپلیکس سے جڑے سومناتھ ویاس جی کے تہہ خانے میں باقاعدہ پوجا کو لے کر بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ہندوؤں کو ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق دیدیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہاں 7 دن کے اندر پوجا کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔
گزشتہ منگل کو ہندو اور مسلم دونوں فریقوں نے اس معاملے پر اپنے اپنے دلائل پیش کیے تھے، جہاں ہندو فریق نے تہہ خانے میں داخل ہونے اور پوجا کرنے کا حکم مانگا تھا تو وہیں مسلم فریق نے اس پر اعتراض کیا تھا۔ تقریباً تین ماہ تک آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے سروے کے دوران تہہ خانے کی صفائی کی گئی۔ عدالت کے آج سنائے جانے والے فیصلے پر سب کی نظریں ٹکی ہوئی تھیں۔ واضح ہو کہ 1993 سے ویاس جی تہہ خانے میں بند پڑا تھا ۔ادھر الہ آباد ہائی کورٹ نے بدھ کو راکھی سنگھ کی نظرثانی کی درخواست پر گیانواپی مسجد کی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کو نوٹس جاری کیا۔ مدعی راکھی سنگھ نے وارانسی کی عدالت کی طرف سے 21 اکتوبر 2023 کو دیے گئے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس میں اس نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی مسجد کمپلیکس کے اندر مبینہ شیولنگ کو چھوڑ کر وضو خانہ کا سروے کرنے کی ہدایت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
No Comments: