قومی خبریں

خواتین

لارنس بشنوئی گینگ نے بابا صدیق کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی

پولیس بشنوئی گینگ سے منسلک ایک سوشل میڈیا پوسٹ کی تحقیقات کر رہی ہے جس نے اس جرم کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

لارنس بشنوئی گینگ نے مبینہ طور پر مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیق کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے، جنہیں ہفتے کی رات ممبئی کے باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیق کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے 66 سالہ رہنما پر رات 9:30 بجے کے قریب حملہ کیا گیا، جس میں ان پر کئی راؤنڈ فائر کیے گئے، جس کے نتیجے میں ان کے سینے پر مہلک زخم آئے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس نے صدیق کے قتل میں جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تین شوٹر اس قتل میں ملوث تھے۔ ان میں سے دو کی شناخت ہریانہ کے 23 سالہ گرو میل بلجیت سنگھ اور اتر پردیش کے 19 سالہ دھرم راج کشیپ کے طور پر کی گئی ہے۔ تیسرا مشتبہ شیو کمار گوتم جو اتر پردیش کا رہنے والا ہے، فرار ہے۔

حکام چوتھے شخص کی بھی تلاش کر رہے ہیں جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ گولیوں کا ہینڈلر ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *