نئی دہلی: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت نے بالی ووڈ کے معروف اداکار دھرمندر اور دو دیگر افراد کے خلاف ‘گرم دھرم ڈھابا’ کی فرنچائزی سے جڑے دھوکہ دہی کے معاملے میں سمن جاری کیا ہے۔ یہ کارروائی بزنس مین سشیل کمار کی شکایت پر کی گئی ہے، جنہوں نے الزام لگایا کہ فرنچائزی کے نام پر سرمایہ کاری کا جھانسہ دے کر دھوکہ کیا گیا۔
عدالت نے 5 دسمبر کو جاری اپنے فیصلے میں کہا کہ ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان نے شکایت کنندہ کو اپنے مقصد کے تحت دھوکہ دیا۔ اس بنیاد پر عدالت نے دھرمندر (اصلی نام دھرم سنگھ دیول) اور دیگر دو افراد کو آئی پی سی کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی)، 120بی (مجرمانہ سازش) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت طلب کیا ہے۔
شکایت کنندہ سشیل کمار نے بتایا کہ اپریل 2018 میں دھرمندر کے ایک نمائندے نے ‘گرم دھرم ڈھابا’ کی فرنچائزی کے لیے این ایچ-24/این ایچ-9 (اتر پردیش) پر شاخ کھولنے کی پیشکش کی۔ انہیں بتایا گیا کہ دہلی کے کناٹ پلیس اور ہریانہ کے مورتھل میں موجود شاخیں ماہانہ 70-80 لاکھ روپے کا کاروبار کرتی ہیں۔
سشیل کمار نے الزام لگایا کہ انہیں 41 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے بدلے 7 فیصد منافع کا وعدہ کیا گیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ اس سلسلے میں ای میلز اور ملاقاتوں کے ذریعے مذاکرات بھی ہوئے، جن میں دھرمندر کے ساتھی شامل تھے۔ تاہم، شکایت کنندہ کے مطابق یہ وعدے پورے نہیں کیے گئے۔
عدالت نے 2020 میں ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست مسترد کی تھی لیکن شکایت پر کارروائی جاری رکھی۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 20 فروری 2025 کو ہوگی۔
No Comments: