قومی خبریں

خواتین

صدر برازیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا ہولوکاسٹ سے موازنہ

لولا ڈی سلوا نے کہا کہ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ ماضی میں کبھی بھی نہیں ہواتھا

برازیلیا:برازیل کے صدرلولا ڈی سلوا نے غزہ میں نسل کشی کا ہولوکاسٹ سے تقابل کیا۔ 1940 ء کے دہے میں جرمنی میں ہٹلر کیی آمرانہ حکمرانی میں یہودیوں کا قتل ہوا تھا جسے ’ہولوکاسٹ ‘ کی اصطلاح سے یاد کیا جاتا ہے ۔ ایتھوپیامیں افریقی یونین کانفرنس سے برازیل کے صدرلولا ڈی سلوا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ ماضی میں کبھی بھی نہیں ہوا، تاریخ غزہ کی اس وحشیانہ جنگ کی مثال نہیں پیش کر سکتی۔ برازیلی صدر نے کہا کہ غزہ جنگ ویسی ہی ہے جیسا ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔ اس وقت غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ نسل کشی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر کے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، جو کچھ اسرائیلی فوج کر رہی ہے یہ سپاہیوں کی سپاہیوں کے خلاف جنگ نہیںبلکہ انتہائی جدید اسلحے سے لیس فوج کی غزہ میں عورتوں ، بچوں اور بزرگوں کے خلاف جنگ ہے۔
برازیل کے صدر کے بیان پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو برہم ہوگئے۔نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ برازیلی صدر کا بیان ہولوکاسٹ کو حقیر بنانا ہے،ان کا یہ بیان یہودی لوگوں پر حملہ ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ برازیلی صدر کا بیان اسرائیل کے حق دفاع پر حملہ ہے، اسرائیل کا نازیوں اور ہٹلر سے موازنہ کرنا سرخ لکیر عبور کرنا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ برازیلی صدر کے بیان پر احتجاج کیلئے برازیلی سفیر کو طلب کریں گے۔ادھر اسرائیلی مظالم کیخلاف بیان دینے پر حماس نے برازیلی صدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کی ہولوکاسٹ سے مماثلت کے برازیلی صدر کے بیان کی قدر کرتے ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *