دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ایک طرف جہاں دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی شیلا دیکشت کی شخصیت کی خوب تعریف کی۔ وہیں دوسری طرف پرویش ورما پر ووٹرس کو خریدنے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے ان کی شدید تنقید کی۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ عوام بھلے چاہے جسے ووٹ دیں لیکن اسے نہیں دینا چاہیے جو ووٹ خریدنے کے لیے پیسے تقسیم کرتا ہو۔ ان کا اشارہ بی جے پی امیدوار پرویش ورما کی طرف تھا، جن پر ‘عآپ’ نے خواتین کو 1100-1100 نقد دینے کا الزام لگایا ہے۔ کیجریوال نے ایک نکڑ جلسہ میں کہا “میرا تو ایک اور کہنا ہے، میرے کو ووٹ مت دو، جس کو مرضی ووٹ دے دینا، لیکن اس کو ووٹ مت دینا جو 1100 میں ووٹ خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کو مت دینا باقی کسی کو دے دینا۔
اپنی تقریر کے دوران اروند کیجریوال نے سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کی تعریف بھی کی۔ انہوں نے پرویش ورما کو آئینہ دکھاتے ہوئے شیلا دکشت کی شخصیت کو سامنے رکھا۔ کیجریوال نے کہا “یہاں شریف لوگ رہتے ہیں، پڑھے لکھے لوگ رہتے ہیں، یہاں مہذب لوگ رہتے ہیں، امن پسند لوگ رہتے ہیں۔ میرے سے پہلے شیلا جی انتخاب لڑتی تھیں۔ وہ بھی اچھی اور شریف خاتون تھیں، شرافت سے انتخاب لڑتی تھیں۔”
قابل ذکر ہے کہ ہے کہ اروند کیجریوال جب پارٹی بنانے کے بعد پہلی مرتبہ انتخابی میدان میں اترے تھے تو انہوں نے شیلا دکشت پر کئی الزامات لگائے تھے۔ اس وقت انہوں نے ان کے خلاف کافی تیکھے الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ لیکن سال در سال گزرنے کے بعد شیلا دکشت کی بہترین شخصیت کا اثر کیجریوال پر بھی ہونے لگا ہے اسی لیے مخالف پارٹی میں ہونے کے باوجود وہ ان کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکے۔
ویسے اس مرتبہ دہلی اسمبلی انتخابات میں اروند کیجریوال کو پرویش ورما کے علاوہ شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت کا بھی سامنا ہے۔ اس وجہ سے یہ مقابلہ کافی دلچسپ ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
No Comments: