نئی دہلی :آج سے شروع ہوئے 18ویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کی حلف برداری ہوئی۔ پی ایم مودی نے لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا۔ ان کے علاوہ مرکزی کابینہ کے وزراء بشمول وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری نے بھی حلف لیا۔ مگر کانگریس کے رکن کے. سریش، ڈی ایم کے لیڈر کے. ٹی. بالو اور ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے نے حلف نہیں لیا۔ ان ارکان پارلیمنٹ نے بھرتری ہری مہتاب کے پروٹیم اسپیکر بنائے جانے پر اعتراض کیا ہے۔دراصل پی ایم مودی کے بعد رادھا موہن سنگھ اور پھگن سنگھ کلستے نے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیا۔ دونوں ارکان پارلیمنٹ آئندہ دو دنوں تک ایوان کی کارروائی چلانے میں پروٹیم سپیکر بھرتری ہری مہتاب کی معاونت کریں گے۔ اس کے علاوہ کے. سریش، کے. ٹی. بالو اور ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کو بھی رادھا موہن سنگھ اور پھگن سنگھ کلستے کے ساتھ پینل آف چیئرمین کے لیے منتخب کیا گیا لیکن انہوں نے حلف نہیں لیا۔
کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں پروٹیم اسپیکر کے طور پر بھرتری ہری مہتاب کے انتخاب پر اعتراض کر رہی ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ اس عہدے پر منتخب کرنے کے لیے آٹھ بار کے رکن پارلیمنٹ سریش کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انڈیا الائنس کا کہنا ہے کہ کے. سریش، کے. ٹی. بالو اور سدیپ بندوپادھیائے بطور احتجاج پینل میں شامل نہیں ہوں گے۔
No Comments: