بنگلور: کرناٹک حکومت نے حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ عوامی کاموں میں مسلمانوں کے لیے 4فیصد ریزرویشن پر غور کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں واضح کیا گیا کہ ایسی کوئی تجویز حکومت کے سامنے نہیں ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مسلم ریزرویشن سے متعلق مطالبات مختلف اوقات میں اٹھائے گئے ہیں، لیکن فی الحال کوئی باضابطہ منصوبہ نہیں بنایا گیا ہے۔اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کے لیے ریزرویشن کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن فی الحال اس سمت میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فی الحال حکومت کے پاس ایسی کوئی تجویز نہیں ہے اور نہ ہی اس پر بات ہو رہی ہے۔اس دوران میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ کانگریس پارٹی مسلم ٹھیکیداروں کے لیے ایک کروڑ روپے تک کے عوامی کاموں میں ریزرویشن کا منصوبہ بنا رہی ہے۔اس رپورٹ کے بعد کئی سیاسی جماعتوں نے اس حوالے سے سوالات اٹھائے اور یہ الزام بھی لگایا کہ حکومت اس معاملے پر خاموش ہے۔وزیراعلیٰ کے دفتر نے ان تمام الزامات اور میڈیا رپورٹس کی مکمل تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں پھیلائی جانے والی یہ خبریں کسی سرکاری ذریعے کے بغیر ہیں اور ان کا حکومت کے کام کاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حکومت نے کہا کہ وہ ایسی افواہوں پر توجہ نہیں دے گی اور اپنے کام کو مکمل شفافیت کے ساتھ انجام دے گی تاکہ ریاست میں امن برقرار رہے۔
No Comments: