نئی دہلی :ایم عبدالسلام، ایک زرعی سائنسدان اور کیرالہ میں کالی کٹ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر، بی جے پی کی جانب سے حال ہی میں اعلان کردہ لوک سبھا انتخابات کے لیے 195 امیدواروں کی فہرست میں واحد مسلم امیدوار ہونے کا منفرد اعزاز رکھتے ہیں۔عبدالسلام ایک پی ایچ ڈی ہولڈر، اس سے قبل کانگریس کی اتحادی انڈین یونین مسلم لیگ (ائی یو ایم ایل) نے 2011 میں وائس چانسلر کے عہدے کے منتخب کیاتھا، جب یو ڈی ایف کیرالہ پر حکومت تھی۔مسلم اکثریتی ملاپورم سیٹ کے لیے بی جے پی کی طرف سے نامزد کردہ عبدالسلام کا مقابلہ ائی یو ایم ایل کے ای ٹی محمد بشیر اور سی پی آئی کے وی واصف سے ہوگا۔عبدالسلام 2019 سے بی جے پی سے وابستہ ہیں، جب وہ پی ایس سریدھرن پلئی کی قیادت میں اس کی کیرالہ یونٹ میں شامل ہوئے۔ نتیجتاً، انہیں بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کا قومی نائب صدر مقرر کیا گیا۔ترور میں 2021 کے اسمبلی انتخابات ہارنے کے باوجود جہاں انہیں صرف 5.33% ووٹ ملے، سلام فی الحال ملاپورم میں بی جے پی امیدوار کے طور پر انتخاب لڑ رہے ہیں، جو تاریخیاعتبار سےآئی یو ایم ایل کا گڑھ ہے۔عبدالسلام ایک ممتاز دانشور اور پیشہ ور تھے، لیکن کالی کٹ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے طور پر ان کا دور تنازعات کی زد میں رہا، جس میں سی پی آئی (ایم) سے منسلک طلبہ یونینوں کے ساتھ اختلاف اور زمینوں پر قبضے کے دعوے شامل تھے۔عبدالسلام زیر التواء قانونی مقدمات سے بے خوف رہتے ہیں اور مسلمانوں میں خاص طور پر ملاپورم میں بی جے پی مخالف جذبات کو دور کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے عبدالسلام نے کہا کہ وہ آئی یو ایم ایل یاسی پی ائی(ایم) کے خلاف نہیں ہیں۔ ہماراکام غریبوں، معصوم مسلمانوں کو نریندر مودی حکومت اور بی جے پی کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا احساس دلانا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ملاپورم میں بی جے پی کے تئیں مسلمانوں، خاص طور پر پڑھے لکھے لوگوں کے نقطہ نظر میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔
No Comments: