ماؤنوازوں سے مبینہ تعلقات کے ایک معاملے میں 7 مہینے پہلے بَری کیے گئے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کا ہفتہ کو دہلی کے ایک سرکاری اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 54 سال تھی۔ وہ گال بلاڈر کے انفکشن سے متاثر تھے اور دو ہفتہ پہلے ان کا آپریشن ہوا تھا جس کے بعد کئی پیچیدگیاں پیدا ہو گئیں۔ گزشتہ 20 دنوں سے نظامس انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (این آئی ایم ایس) میں بھرتی جی این سائی بابا نے رات 9 بجے آخری سانس لی۔
مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے ایم ایل اے سمباشیو راؤ نے سائی بابا کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سماج کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ آل انڈیا استوڈنٹس ایسو سی ایشن (آئیسا) نے سائی بابا کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے اور ان کی بہادری اور انصاف کے تئیں ان کے عزم کی تعریف کی ہے۔
No Comments: