نئی دہلی : آل انڈیا مجلس اتحاد المسملین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے این ڈی ایم سی سے مجوزہ حکم واپس لینے کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی امروہہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے بھی سنہری باغ مسجد کو ہٹانے کی تجویز پر اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ مسجد کی تاریخی اور آثار قدیمہ کی اہمیت ہے۔
اتوار کو جاری کردہ نوٹس میں این ڈی ایم سی نے یکم جنوری تک اس معاملے پر شہریوں سے اعتراضات اور تجاویز طلب کی تھیں۔ این ڈی ایم سی ذرائع نے بتایا کہ انہیں ای میل پر 2000 سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ یہ تجاویز مسلم تنظیموں اور اقلیتی بہبود کے اداروں سے موصول ہوئی ہیں۔ کونسل کے بجٹ کا اعلان کرنے کے لیے منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں این ڈی ایم سی کے صدر امت یادو سے مسجد کو ہٹانے کے بارے میں پوچھا گیا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ہم نے سنہری مسجد پر عوام سے رائے مانگی ہے۔ ہمیں دہلی ٹریفک پولیس سے علاقے میں ٹریفک جام کی شکایت پر ایک درخواست موصول ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عمل شروع کر دیا ہے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی ہے۔ ہم نے مذہبی کمیٹی سے بھی رابطہ کیا ہے۔ دہلی وقف بورڈ اس معاملے کو لے کر عدالت گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر عوام سے رائے مانگی ہے اور مناسب طریقہ کار پر عمل کر رہے ہیں۔ عوامی رائے کا جائزہ لیا جائے گا اور ہیریٹیج کمیٹی بھی اس کا جائزہ لے گی۔
No Comments: