نئی دہلی :گجرات انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے ہندوستانی فوج کے بارے میں حساس جانکاری پاکستان بھیجنے کے الزام میں آنند کے تاراپور سے لابھ شنکر مہیشوری نامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ مہیشوری بنیادی طور پر ایک پاکستانی شہری تھا جس نے بعدمیںہندوستانی شہریت حاصل کر لی تھی۔ اسے ہندوستانی فوج کے بارے میں حساس جانکاری پاکستان بھیجتے ہوئےپایا گیا۔افسران نے بتایا کہ مہیشوری نے ہندوستانی فوج کے افسران کے موبائل ڈیوائز کو ہیک کرنے کے لیے ایک جدید طریقہ کار کا استعمال کیا۔ بتائے گئے موبائل نمبروں کا استعمال کر کے اس نے پاکستان کو اہم جانکاریاںبھیجیں اور اس کے بدلے میں کافی پیسے کمائے۔
گجرات اے ٹی ایس کے ایس پی اوم پرکاش جاٹ نے اس معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ’’فوج کی خفیہ جانکاری لیک کرنے کے معاملے میں ہمیں ایک ممکنہ پاکستانی ایجنٹ کے بارے میں محتاط کیا گیا تھا جو ہندوستانی فوج اور اس کے ساتھیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ہندوستانی سم کارڈ پر واٹس ایپ کے ذریعہ سے استعمال کر رہا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ رابطہ قائم کرنے پر جاسوس ایک ریموٹ ایکسس ٹروزن (آر اے ٹی) مالویئر بھیجتا تھا جو غیر ملکی کمانڈ سرور پر آگے بھیجنے کے لیے حساس ڈاٹا چرا رہا تھا۔ جانچ کرنے پر اے ٹی ایس کو پتہ چلا کہ یہ سم کارڈ جام نگر کے محمد ثقلین کے نام سے رجسٹرڈ تھا۔ اسے اجگر حاجی بھائی کے ذریعہ فعال کیا گیا تھا اور بالآخر پاکستانی سفارت خانہ سے جڑے ایک شخص کی ہدایت پر تاراپور میں مہیشوری تک پہنچایا گیا۔
مہیشوری کے پاکستان کے ساتھ طویل وقت سے چلے آ رہے رشتوں، جس میں اس کے وسیع کنبہ اور پاکستانی سفارتخانہ سے روابط شامل تھے، نے اس کی جاسوسی سرگرمیوں میں اہم کردار نبھایا۔ اسے سم پاکستان بھیجنے کے لیے کہا گیا تھا اور ہندوستانی فوج کے رشتہ داروں کو نشانہ بناتے ہوئے یہ نمبر وہاں اب بھی فعال ہے۔
No Comments: