قومی راجدھانی میں فضائی آلودگی کے مسلہ نے سنگین شکل بھی اختیار کر لی ہے۔ اے کیو آئی سی این کے مطابق جمعرات کی صبح قریب 7 بجے اوکھلا میں سب سے زیادہ اے کیو آئی 551 درج کیا گیا۔ وہیں آنند وِہار بھی اس سے زیادہ پیچھے نہیں رہا، یہاں کا اے کیو آئی 521 ریکارڈ کیا گیا۔ دیگر علاقوں میں شرینواس کا 405، آئی آئی ٹی شاردار کا 432، نوئیڈا سیکٹر 62 کا 357، نوئیڈا سیکٹر 1 کا 258 اے کیو آئی درج کیا گیا۔
بدھ کو دہلی میں سردیوں کے اس موسم میں پہلی بار ہوا کا معیار ‘سنگین’ زمرہ میں پہنچا اور اے کیو آئی 400 سے تجاوز کر گیا۔ پورے دن کہرے کی چادر بچھی رہی۔ این سی آر کے شہروں میں بھی اے کیو آئی کی سطح میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس دوران پورے ملک میں سب سے خراب ہوا کا معیار دہلی میں ہی درج کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ دو دنوں میں ہی اس کے واپس ‘انتہائی خراب’ زمرے میں پہنچ جانے کے آثار ہیں۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے اعداد و شمار کے مطابق بدھ کو دہلی کا اے کیو آئی 418 درج ہوا۔ دہلی کے 36 نگرانی اسٹیشنوں میں سے 34 نے ہوا کے معیار کو ‘سنگین’ زمرے میں بتایا ہے۔ رات 9 بجے دہلی کا اے کیو آئی بڑھ کر 451 تک پہنچ گیا۔ بدھ کے مقابلے ایک دن پہلے منگل کو دہلی کا اے کیو آئی 334 تھا۔ سی پی سی بی کے مطابق اس سے قبل 26 جنوری کو دہلی کا اے کیو آئی ‘سنگین’ زمرے میں تھا، یعنی 291 دن بعد یہ پھر سے ‘سنگین’ زمرے میں پہنچا ہے۔
سردی کے موسم کے پہلے کہرے نے جمعرات کو دہلی کی رفتار بھی تھام دی ہے۔ آئی جی آئی ایئرپورٹ پر وِزیبلیٹی صفر تک پہنچ گئی۔ اس وجہ سے 8 پروازوں کو جئے پور اور لکھنؤ ایئر پورٹ کے لیے ڈائیورٹ کرنا پڑا۔ انہی طیاروں کو ڈائیورٹ کیا گیا جو کہرے میں لینڈینگ کے لیے کیٹ-3 تکنیک سے مزین نہیں تھے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس حالت کی وجہ پہاڑوں پر برف باری ہونا ہے۔ اگلے دو دن ایسا ہی موسم رہے گا۔
جمعرات کے بعد ہوا کی رفتار بڑھنے کی حالت میں سدھار ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اس لیے فوری اثر سے دہلی میں گریپ-3 کی پابندیاں لگانے سے پرہیز کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جو اے کیو آئی ابھی دھیرے دھیرے بڑھ رہا ہے، اگر وہ جمعرات کو رک جاتا ہے یا واپس نیچے آنے لگتا ہے تو گریپ-3 نہیں نافذ کیا جائے گا۔ اس کے بعد کمیٹی پھر سے جائزہ میٹنگ کرے گی اور آگے کا فیصلہ لے گی۔
No Comments: