امریکہ میں صدارتی انتخابات 5 نومبر کو ہونے والے ہیں جس کے لئے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس اور ان کے ریپبلکن حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی مہم کے ووٹنگ کے اختتام سے قبل کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ نائب صدر ہیرس نے ہفتے کے روز وسکونسن میں اپنے ہزاروں پرجوش حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘ہم جیتیں گے۔ امریکی سیاست میں نئی نسل کو آگے لانے کا وقت آگیا ہے۔ ‘وہ ہفتے کے روز وسکونسن اور شمالی کیرولائنا میں انتخابی مہم چلا رہی تھیں۔ وہ اتوار اور پیر کو مشی گن، جارجیا اور پنسلوانیا میں اختتامی مباحثے منعقد کر سکتی ہیں۔
دریں اثنا، 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز اپنی انتخابی مہم کے لیے ورجینیا کا انتخاب کیا۔ سلیم میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے ملک میں امن اور خوشحالی کا نیا دور لانے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کملا ہیرس کو ایک لبرل بائیں بازو اور بنیاد پرست قرار دیا۔ ٹرمپ اگلے دو دنوں میں مشی گن، پنسلوانیا، جارجیا اور شمالی کیرولینا میں انتخابی مہم چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات جیتنے کے لیے امیدوار کو 270 الیکٹورل کالج ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات کا احاطہ کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق ہیرس کو 226 الیکٹورل ووٹ اور ٹرمپ کو 219 الیکٹورل ووٹ ملنے کا یقین ہے۔ کملا ہیرس کو 270 کے جادوئی نمبر تک پہنچنے کے لیے 44 اضافی الیکٹورل کالج ووٹ درکار ہیں جبکہ ٹرمپ کو 51 کی ضرورت ہے۔ جیت کے لیے دونوں امیدواروں کی نظریں سات سوئنگ ریاستوں ایریزونا، نیواڈا، وسکونسن، مشی گن، پنسلوانیا، شمالی کیرولینا پر ہیں۔
No Comments: