نئی دہلی :اٹھارہویں لوک سبھا کا اجلاس میںآج کئی اراکین نے ایوان میں حلف اٹھایا، ان میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) چیف اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی بھی شامل ہیں۔ انھوں نے اپنی حلف برداری جن الفاظ کے ساتھ ختم کی، اس پر بی جے پی اراکین پارلیمنٹ ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔دراصل اسدالدین اویسی کو جب پروٹیم اسپیکر نے لوک سبھا کی شکل میں حلف لینے کے لیے مدعو کیا، تو اویسی نے سب سے پہلے بسم اللہ پڑھا۔ اس کے بعد انھوں نے اردو زبان میں حلف لیا، اور پھر جانے سے پہلے انھوں نے کہا ’’جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین۔‘‘ اس نعرہ سے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کچھ ناراض ہوئے اور ایوان میں کچھ ہلچل سی محسوس ہوئی۔ لیکن اویسی خاموشی سے دستخط کرنے کے لیے ذمہ داران کی طرف بڑھ گئے۔
بہرحال، اٹھارہویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کے دوسرے دن منگل کے روز کئی نومنتخب اراکین نے حلف لیا۔ ان میں اوم برلا، پی پی چودھری، امرندر سنگھ راجہ وڈنگ، چرنجیت سنگھ چنّی، ہرسمرت کور بادل، سپریا سولے، نارائن رانے، شری کانت شندے اور سمبت پاترا سمیت کئی اہم نام شامل ہیں۔ اٹھارہویں لوک سبھا کے پہلے اجلاس کی شروعات پیر یعنی 24 جون سے ہوئی تھی جس میں وزیر اعظم بنریندر مودی اور ان کی کابینہ کے کچھ اراکین نے حلف برداری کی تھی۔
No Comments: