گریٹر نوئیڈا: گوتم بدھ نگر میں اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے کسانوں کو لکسر جیل میں بند کر دیا گیا ہے اور اب تک ان کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔ ان کسانوں میں سکھبیر خلیفہ سمیت کئی کسان رہنما شامل ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین نے اتوار کو ایک میٹنگ کی جس میں فیصلہ کیا کہ اگر 22 دسمبر تک ان کسانوں کو رہا نہیں کیا جاتا تو 23 دسمبر کو، جو کہ چودھری چرن سنگھ کا یوم پیدائش ہے، وہ ایک بڑا فیصلہ لے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ بھارتیہ کسان یونین (لوک شکتی) نے اپنے تمام ضلعی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ پورے اتر پردیش میں ہر ضلع کے کم از کم ایک تھانے میں گوتم بدھ نگر کے 129 کسانوں کے لیے نشان دہی کے طور پر گرفتاری دیں اور ان کے حق میں یادداشتیں پیش کریں۔ یہ کسان 3 دسمبر سے گوتم بدھ نگر کی جیل میں بند ہیں۔
بھارتیہ کسان یونین (لوک شکتی) نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ جیل میں بند چار کسان رہنماؤں سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے اور انہیں اکیلے میں رکھا گیا ہے، جو کہ آزاد ہندوستان میں پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے۔
بھارتیہ کسان یونین (لوک شکتی) کے رہنما ماسٹر شیوراج کا کہنا ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ گوتم بدھ نگر کے کسانوں کے احتجاج سے ناراض ہیں، لیکن اگر انتظامیہ انہیں نشان دہی کے طور پر گرفتار نہیں کرتی تو وہ خوشی خوشی اپنے کسان بھائیوں کے عزت کی خاطر جیل جائیں گے اور یہ پیغام ہر ضلع میں پہنچائیں گے۔ یہ فیصلہ اتر پردیش کے قومی رہنماؤں سے مشورہ کر کے کیا گیا ہے اور سب اس پر عمل کریں گے۔
No Comments: