نیویارک: بائیڈن انتظامیہ اس ہفتے اسرائیل کو ایک خصوصی کلب میں داخل کرنے کیلئے تیار ہے جس کے تحت فلسطینی امریکیوں کے ساتھ اسرائیلی حکومت کے سلوک کے بارے میں خدشات کے باوجود اسرائیلیوں کو ویزا کے بغیر امریکہ جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ویزا ویور پروگرام میں داخلے کا اعلان ہفتے کے آخر میں کیا جا سکتا۔ ہفتے کے روز وفاقی بجٹ سال کے اختتام سے عین قبل یہ اعلان کیا جائے گا اور یہ اگلے سال سےنافذ ہوگا۔ہوم لینڈ سکیورٹی کا محکمہ اس پروگرام کا انتظام کرتا ہے۔ اس وقت اس پروگرام کے تحت 40 کے قریب زیادہ تر یورپی اور ایشیائی ملکوں کے شہریوں کو بغیر ویزے3 ماہ کے لیے امریکہ جانے کی اجازت ہے۔سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلینکن کی جانب سے اسرائیل میں داخل ہونے کی سفارش موصول ہونے کے فوراً بعد اس معاملے سے واقف پانچ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اتوار کو بات کی اور کہا کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکرٹری الیجینڈرو میئرکاس جمعرات کو یہ اعلان کرنے والے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔توقع ہے کہ بلینکن کی سفارش منگل کے بعد تک پہنچ جائے گی اور حتمی اعلان صدر جو بائیڈن کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیویارک میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے ٹھیک آٹھ دن بعد آئے گا۔ رہنماؤں نے اس میٹنگ میں صحافیوں کے سامنے اپنے مختصر ریمارکس میں اس مسئلے کو نہیں اٹھایا۔
No Comments: