اتر پردیش کے بلند شہر میں سکندر آباد علاقہ کی آشا پوری کالونی میں آکسیجن گیس سلنڈر دھماکہ ہو گیا۔ یہ دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ دو منزلہ عمارت زمیں بوس ہوگئی۔ اس دردناک حادثہ میں شوہر بیوی سمیت 6 لوگوں کی موت ہوئی ہے جس میں 3 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ 10 زخمیوں کو علاج کے لیے نجی اور سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ راحت و بچاؤ دستہ نے ملبہ میں دبے لوگوں کو کافی مشقت کے بعد باہر نکالا۔ راحت و بچاؤ کام دیر رات تک جاری رہا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے معاملے کی نوٹس لیتے ہوئے انتظامی افسران کو کام میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی انہوں نے مہلوکین کے اہل خانہ کے تئیں غم کا اظہار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق سکندر آباد کے ریاض الدین عرف راجو کی اہلیہ 55 سالہ رخسار پیر کو اسپتال سے ڈسچارج ہو کر گھر پہنچی تھی۔ رخسار کو سانس لینے میں دقت ہونے پر آکسیجن سلنڈر گھر میں لایا گیا تھا۔ سلنڈر لگاتے وقت اچانک پھٹ گیا۔ تیز آواز کے ساتھ سلنڈر پھٹا تو مکان گر گیا۔ ملبہ میں ریاض الدین، رخسار، بیٹے شاہ رخ، آس محمد، سونا و سلمان اور ماں کو دیکھنے آئی بیٹی تمنا بھی دب گئی۔ اس کے ساتھ ہی 10 بچے بھی ملبے میں دب گئے۔ حادثہ ہوتے ہی چیخ و پکار مچ گئی۔
ڈی ایم چندر پرکاش سنگھ کا کہنا ہے کہ مکان میں آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے حادثہ ہوا ہے۔ اس میں پورا مکان منہدم ہو گیا۔ پولیس، میڈیکل، فائر بریگیڈ، میونسپل کارپوریشن کے افسران و ملازمین راحت و بچاؤ کام میں لگے ہیں۔ کنبہ کے 18 سے 19 لوگ اس مکان میں رہتے تھے۔ 10 لوگوں کو زخمی حالت میں بحفاظت ملبہ سے نکال لیا گیا۔
چیف فائر بریگیڈ افسر پرمود شرما نے جانکاری دی کہ آکسیجن سلنڈر کو گیسولین، ایروسول اسپرے اور بجلی کے آلات سے دور رکھنا چاہیے۔ جہاں پر آکسیجن سلنڈر رکھا ہو وہاں پر کسی طرح کا آتش گیر مادہ نہیں ہونا چاہیے۔ کئی بار سلنڈر کا نوزل کھلنے یا لوج ہونے کی وجہ سے بھی حادثہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکندر آباد میں ہوئے حادثہ کے بارے میں ابھی واضح طور پر نہیں کہا جاسکتا، لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مریض کو سلنڈر لگاتے وقت اس کا نوزل کھل گیا ہوگا اور پریشر سیدھا چھت سے ٹکرانے سے مکان منہدم ہو گیا۔ حادثہ کی اصل وجہ جانچ کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔
No Comments: