نئی دہلی : آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھا ہے۔ اس خط کے ذریعے انہوں نے محرم کے جلوسوں میں سیکیورٹی اور بہتر انتظامات کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ محرم کے جلوس ریاستی حکومتوں کے مقرر کردہ راستوں پر نکالے جائیں۔ نیز جلوسوں کے روٹ پر سیکورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کیا جائے، تاکہ شرپسند عناصر امن و امان کو خراب نہ کر سکیں۔خط میں وزیر اعظم مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ حضرت امام حسین جنہوں نے اپنے اہل خانہ اور 72 ساتھیوں سمیت انسانیت کو بچانے کے لیے کربلا کے میدان میں جام شہادت نوش کیا۔ جس میں 6 ماہ کا بچہ بھی شامل تھا۔ ایسی عظیم شخصیت کی یاد میں ہمارے ہندوستان سمیت پوری دنیا میں ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی اور ہر مذہب کے لوگ محرم الحرام کو ان شہیدوں کو یاد کرتے ہیں۔ آپ کو بتانا ہے کہ اس سال محرم الحرام 8 جولائی 2024 سے شروع ہو رہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان بھر میں پھیلی 7 سے 8 کروڑ شیعہ مسلم برادری کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب کے لوگ بھی بڑی تعداد میں جلوس اور تعزیہ نکالتے ہیں۔ اس لیے آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ براہ کرم ریاستی حکومتوں کو اس کی حفاظت اور بہتر انتظامات کے لیے ہدایات جاری کریں۔ محرم الحرام کے جلوسوں کے روٹس پر سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کیے جائیں تاکہ شرپسند عناصر امن و امان کو خراب نہ کر سکیں۔ سڑکوں کی صفائی اور شدید گرمی کو مدنظر رکھتے ہوئے سڑکوں پر مختلف مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ یا پانی کے ٹینکوں کا انتظام کیا جائے۔اس کے علاوہ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پورے ہندوستان میں محرم کے موقع پر روایتی راستوں پر بڑے بڑے تعزئےنکالے جاتے ہیں جس میں کئی بار بجلی کی تاروں سے کرنٹ لگنے سے لوگ جھلس جاتے ہیں۔ اس لیے محکمہ بجلی کو ہدایت دے کر تعزیوں کے روٹ پر مناسب انتظامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ محرم کے موقع پر اترپردیش سمیت پورے ملک میں سوگواران پوری رات جاگتے ہیں اور مختلف مقامات پر امام بارگاہوںمیں حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں تعزیتی مجالس کا انعقاد کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ ہر ریاست کے وزرائے اعلیٰ کو ہدایت جاری کریں کہ وہ ان مجالس کو محفوظ طریقے سے منعقد کریں اور حفاظتی انتظامات کریں۔
No Comments: