ہندوستان نے ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے ’آن لائن کورٹ‘ کا راستہ تو پہلے ہی ہموار کر لیا تھا، اب ہندوستان کا پہلا 24 گھنٹے چلنے والا آن لائن کورٹ کیرالہ کے کولم میں پوری طرح تیار ہے۔ بدھ یعنی 20 نومبر سے اس عدالت میں معاملوں کی سماعت ہوگی۔ عدالت میں سیٹلمنٹ ایکٹ کے تحت چیک معاملوں کی بھی سماعت ہوگی۔ اس آن لائن کورٹ کی سب سے بڑی خاصیت یہی ہے کہ اس میں 24 گھنٹے سماعت ہوگی۔
اس آن لائن کورٹ میں ایک مجسٹریٹ اور تین ملازم ہوں گے۔ عدالت میں کیس کہیں سے بھی آن لائن داخل کیے جا سکتے ہیں۔ عدالت کی ویب سائٹ پر مقررہ فارم بھر کر کیس آن لائن داخل کرنا ہوگا۔ عدالت کے کام سے متعلق پیر کو کولم بار ایسو سی ایشن ہال میں وکیلوں اور کلرکوں کو ٹریننگ دی جائے گی۔ کورٹ بلڈنگ میں عام عدالتوں میں ہونے والی کوئی بھی سرگرمی نہیں ہوگی۔ نہ تو معاملہ داخل کرنے والے کو اور نہ ہی وکیلوں کو جسمانی طور پر عدالت میں پیش ہونے کی ضرورت ہوگی۔ مقدمات کی بحث، سماعت اور فیصلے سمیت پورا عمل آن لائن ہوگا۔ پولیس اسٹیشنوں کو آن لائن ہی خطوط بھیجے جائیں گے اور ملزمین و کیس کرنے والوں کو بھی عرضی آن لائن ہی داخل ہوگی
ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آن لائن اَپلوڈ کیے گئے دستاویزات کا استعمال کر کے ضمانت لی جا سکتی ہے۔ اس آن لائن وکرٹ میں فیس کی ادائیگی ای-پیمنٹ کے ذریعہ کرنا ہوگا۔ یہاں معاملہ درج کرنے والوں اور وکیلوں کے لیے عدالتی کارروائی میں سیدھے حصہ لینے کے لیے ایک پروسیس (طریقہ کار) تیار کیا گیا ہے۔ یہ ڈیجیٹل کورٹ 20 نومبر سے کولم ضلع کی 4 عدالتوں میں اسی طرح کے معاملوں کی سماعت کرے گا۔ اس ڈیجیٹل کورٹ کے طریقہ کار کو دیکھ کر دیگر ضلعوں میں بھی ایسی عدالتیں شروع کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ آن لائن کورٹ کا افتتاح رواں سال 17 اگست کو ہائی کورٹ آڈیٹوریم میں کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں وزیر اعلیٰ پینارائی وجین بھی شامل ہوئے تھے۔ اس پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے جسٹس بی آر گوئی نے کیرالہ کی پیش قدمی کی تعریف کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے ملک میں کووڈ وبا کے دوران لاک ڈاؤں میں 48 گھنٹے کے اندر ہی آن لائن سماعت شروع کر دی تھی۔ اب اس تکنیک سے لاکھوں ہندوستانی شہریوں کو مدد ملے گی۔
No Comments: