قومی خبریں

خواتین

ہندوستان میں روزانہ 1263 حادثات، 24 گھنٹوں میں 461 اموات

2022 میں قومی شاہراہوں پر سب سے زیادہ سڑک حادثات تمل ناڈو میں ریکارڈ کیے گئے۔ اس ریاست میں 64,105 سڑک حادثات ہوئے۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش آتا ہے۔ یہاں 54,432 سڑک حادثات ہوئے۔ اگر ہم سڑک استعمال کرنے والے زمرے کی بات کریں تو 2022 میں سب سے زیادہ اموات دو پہیہ گاڑیوں کے سواروں نے کیں۔ یہ شرح 44.5 فیصد تھی۔مہاراشٹر کے پونے کے کلیانی نگر میں ہونے والے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں کا زبردست غصہ دیکھا گیا ہے۔ اتوار کو ایک سڑک حادثے میں دو لوگوں کی موت ہو گئی جس میں ایک مہنگی کار شامل تھی جس کی قیمت تقریباً 2.5 کروڑ روپے تھی۔ اس کے بعد جووینائل جسٹس بورڈ نے ملزم کو 7500 روپے کا بانڈ دے کر اور روڈ سیفٹی پر ایک مضمون لکھ کر ضمانت دے دی۔ جب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو ملزم اور اس کے والد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ بھارت میں روزانہ 1263 سڑک حادثات ہو رہے ہیں۔ اگر 24 گھنٹے کی بات کی جائے تو اس مختصر عرصے میں 461 لوگ مرتے ہیں۔ ملک میں نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے نفاذ کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ سڑک حادثات میں کمی آئے گی، لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ دوسری جانب امریکا میں 365 دنوں میں 19 لاکھ سڑک حادثات ہوتے ہیں تاہم ان میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 36560 بنی ہوئی ہے۔

مہاراشٹر واقعہ میں جووینائل جسٹس بورڈ کے فیصلے پر لوگ ناراض ہوئے تو حکومت بھی سرگرم ہوگئی۔ جس کے نتیجے میں بدھ کو کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی۔ ملزم کی عمر 17 سال 8 ماہ بتائی گئی ہے۔ بورڈ نے ملزمان کو 5 جون تک جوینائل ریفارم ہوم بھیج دیا ہے۔ ملزم کا والد بھی پولیس کی حراست میں ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہ جاننے کے باوجود کہ اس کا بیٹا نابالغ تھا، اسے گاڑی دی گئی۔ ملک میں نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے نفاذ کے بعد بھی سڑک حادثات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔پانچ سال قبل نافذ ہونے والے نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت چالان کی رقم میں کئی گنا اضافہ کر دیا گیا تھا۔ جس کا مقصد سڑک حادثات کو کم کرنا تھا۔ ملک میں ہر سال چار لاکھ سے زیادہ سڑک حادثات ہو رہے ہیں۔ سڑک حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے لحاظ سے ہندوستان نے کئی ترقی یافتہ ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ان میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، چین، جرمنی اور جاپان سمیت 19 ممالک شامل ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک کے قوانین ہندوستان کے مقابلے سخت ہیں۔ نیز ان ممالک میں گاڑیوں سے لے کر روڈ انجینئرنگ تک ان تمام چیزوں پر گہرائی سے کام کیا جاتا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *