امیٹھی کی سیاسی لڑائی کا انداز الگ ہے۔ یہ ریاست کی پہلی ایسی سیٹ ہوگی، جہاں بی جے پی کے لیے ایس پی ایم ایل اے کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ یہ انتخاب ان ایم ایل اے کے سیاسی مستقبل میں اہم ثابت ہوگا۔ وجہ بھی خاص ہے، ایس پی کے دونوں ایم ایل اے کے خاندان کھل کر بی جے پی کے ساتھ ہیں۔
اب جب کہ ووٹنگ پیر کو ختم ہو گئی ہے، منگل کو ووٹوں کی گنتی میں امیٹھی میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان قریبی لڑائی سامنے آئی ہے۔ امیٹھی سے کل 13 امیدوار میدان میں ہیں جن میں بی جے پی کی اسمرتی زوبن ایرانی، کانگریس کی کشوری لال شرما اور بی ایس پی کے ننھے سنگھ چوہان شامل ہیں۔
اس بار کا الیکشن ہر بار سے مختلف ہے۔ وجہ یہ ہے کہ راجیہ سبھا انتخابات کی وجہ سے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو گوری گنج کے ایس پی ایم ایل اے راکیش پرتاپ سنگھ کو فراڈ کہہ رہے ہیں۔
ایم ایل اے کا خاندان بی جے پی میں شامل ہو گیا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، جو حال ہی میں میٹنگ میں آئے تھے، نے کھلے اسٹیج سے ایس پی ایم ایل اے کی تعریف کی۔ ایم ایل اے کے اہل خانہ نے کھل کر بی جے پی کے لیے مہم چلائی۔ ایم ایل اے کی اندر سے سرگرمی سیاسی مساوات کو بھی کافی حد تک متاثر کرے گی۔ یہی تصویر امیٹھی کے ایس پی ایم ایل اے مہاراجی پرجاپتی کے حوالے سے بھی سامنے آئی ہے۔ ان کا پورا خاندان بھی بی جے پی کے لیے ووٹ مانگتا رہا۔ ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ ووٹروں پر اس کا کتنا اثر پڑتا ہے۔
پرینکا گاندھی نے کانگریس امیدوار کشوری لال شرما کے لیے سخت محنت کی۔ سٹریٹ میٹنگز اور روڈ شوز کئے۔ والد سے لے کر ماں اور بھائی کے رشتوں کو جوڑ کر امیٹھی کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا۔ ایسے میں یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ پرینکا کے جذبات امیٹھی کے ووٹروں کے ساتھ کتنے جڑتے ہیں۔
No Comments: