بنگلورو: ایس آئی ٹی کی جانچ کے دوران ایک خاتون نے پرجول پر کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ پرجول نے اس کی ماں کے ساتھ عصمت دری کی اور ویڈیو کال کے ذریعے اسے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا۔لوک سبھا انتخابات 2024 کے درمیان کرناٹک سے پھوٹنے والے جنسی اسکینڈل میں پولیس ابھی تک پرجول ریونا کو گرفتار نہیں کر پائی ہے۔ جبکہ پرجول کے والد ایچ ڈی ریونا کو پولیس نے اسی معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں جہاں پراجوال کیخلاف تمام الزامات لگے تھے، اب ان کے والد ایچ ڈی ریونا کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ریونا پر الزام ہے کہ وہ بھی اس معاملے میں اپنے بیٹے کے ساتھ شامل تھے۔کرناٹک جنسی اسکینڈل معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ کر رہی ہے۔ تفتیش کے دوران ایک خاتون نے پرجول ریوانا پر الزام لگایا کہ پراجول ریوانا سال 2020-2021 کے درمیان مجھے ویڈیو کال کرتا تھااور فون پر فحش باتیں کرتا تھا۔متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ اگر میں نے اس کے فون کا جواب نہ دیا تو وہ میری والدہ کو فون کر کے اپنے کپڑے اتارنے اور ویڈیو کال پر بات کرنے پر مجبور کرتا۔ اس دوران اگر میں نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو وہ میری ماں کو دھمکیاں دینے لگا۔جب پراجول کا معاملہ سامنے آیا تو اس نے ہمت جمع کر کے پولیس میں مقدمہ درج کرایا۔خاتون نے ایس آئی ٹیم کو بتایا کہ پراجول ریوانا اور ایچ ڈی ریونا نے میری ماں کے ساتھ کئی بار عصمت دری اور جنسی حملہ کیا۔ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ پراجوال میری ماں کی عصمت دری کرتا تھا اور اسے دھمکی بھی دیتا تھا کہ اگر اس نے اس کی بات نہ مانی تو وہ اس کے والد کی نوکری چھین کر اسے بے روزگار کردے گا اور اس کی بیٹی سے بھی زیادتی کرے گا۔
No Comments: