بہرائچ: ایودھیا کو ترقی دلوانے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ کی ستائش کرنے پر ایک شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی جس پر پولیس نے اس کے اور اس کے 7 ارکان کے خاندان کے خلاف کیس درج کرلیا۔منصف نیوز پورٹل کی خبر کے مطابق متعلقہ مریم نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا کہ شوہر نے اس پر گرم دال بھی پھینکی۔ شوہر کے ارکان خاندان نے جو ایودھیا میں رہتے ہیں اسی دن اس کا گلا بھی گھوٹنے کی کوشش کی جس دن اس نے اسے طلاق دی تھی۔خاتون نے ایک ویڈیو کلپ میں جو آن لائن گردش کررہاہے‘ کہاکہ میں محلہ سرائے‘تھانہ جڑوال روڈ بہرائچ کی ساکن ہوں‘ 13 دسمبر 2023 کو میری شادی ایودھیا کے کوتوالی نگر کے محلہ دہلی دروازہ کے ساکن اسلام کے لڑکے ارشد کے ساتھ ہوئی تھی۔میرے والد نے دونوں فریقوں کی مرضی سے میری شادی کی اور اپنے وسائل سے زیادہ رقم خرچ کی۔ شادی کے بعد میں جب اس شہر گئی تو مجھے ایودھیا دھام کی سڑکیں‘ خوبصورتی‘ ترقی اور وہاں کا ماحول پسند آیا۔ اس پر میں نے اپنے شوہر کے سامنے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔
مریم کا شوہر ارشد غضبناک ہوگیا اور اس نے اسے بہرائچ میں میکے کو بھیج دیا۔ چند رشتہ داروں کی مداخلت کے بعد وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنے ایودھیا واپس آئی‘ جڑوال روڈ پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر (ایس ایچ او) بریج راج پرساد نے بتایا کہ ارشد نے چیف منسٹر اور وزیراعظم کو گالیاں دیں اور مریم کو تین طلاق دے دی۔مریم نے مزید الزام عائد کیا کہ اس کی ساس‘نند اور دیواروں نے اس کا گلہ گھوٹنے کی کوشش کی۔ طلاق دینے سے پہلے شوہر نے اسے مارپیٹ بھی کی۔ مریم کی شکایت کی بنیاد پر 8افراد بشمول شوہر ارشد‘ساس‘رئیسہ‘سسر اسلام‘ نند کلثوم‘ دیوار فرحان اور شفق‘ بھاوج سمرن کے خلاف بھی کیس درج کرلیاگیا۔
No Comments: