نئی دہلی
G20 سربراہی اجلاس نئی دہلی میں آج سے شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بھارت منڈپم میں غیر ملکی مہمانوں کا استقبال کیا۔ اپنی افتتاحی تقریر میں وزیراعظم نے مراکش کے زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں مراکش کے ساتھ ہیں اور عوام کی ہر ممکن مدد کریں گے۔
سربراہ اجلاس میں وزیراعظم نے افریقی یونین کو جی ٹوئنٹی کا مستقل رکن بنانے کی تجویز پیش کی۔ جیسے ہی پی ایم نے چیئرمین کی حیثیت سے اسے منظور کیا، افریقی یونین کے سربراہ اجلی اسومانی نے جاکر پی ایم مودی کو گلے لگایا۔ ہندوستان کی تجویز کی چین اور یورپی یونین نے بھی حمایت کی۔ افریقی یونین کو جی 20 کی رکنیت ملنے سے افریقہ کے 55 ممالک مستفید ہوں گے۔
وزیر اعظم مودی نے افتتاحی تقریر میں کہا – بحران کے اس وقت میں دنیا ہم سے نئے حل مانگ رہی ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی ہر ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے بعد دنیا میں اعتماد کا بحران پیدا ہوا ہے۔ یوکرائن کی جنگ نے اس بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ جب ہم کورونا کو شکست دے سکتے ہیں تو باہمی بات چیت کے ذریعے اعتماد کے اس بحران پر بھی قابو پا سکتے ہیں۔ یہ وقت سب کے ساتھ مل کر چلنے کا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا- آج ہم جس جگہ جمع ہوئے ہیں اس سے چند کلومیٹر دور ایک ڈھائی ہزار سال پرانا ستون ہے۔ اس پر پراکرت زبان میں لکھا ہے کہ انسانیت کی فلاح و بہبود کو ہمیشہ یقینی بنایا جائے۔ ڈھائی ہزار سال پہلے ہندوستان کی سرزمین نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا تھا۔ 21ویں صدی کا یہ وقت پوری دنیا کو ایک نئی سمت دینے والا ہے۔
No Comments: