یروشلم : فلسطینی وزیر خارجہ نے روز اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ ‘ اسرائیل تقریباً دس لاکھ فلسطینیوں کو غزہ میں بھوک سے مارنے کی کوشش میں ہے ۔’ اس سے پہلے اقوام متحدہ کا ادارہ خوراک پروگرام کہہ چکا ہے غزہ میں فلسطینیوں کی نصف آبادی اسرائیلی جنگ کے بڑھتے ہی چلے جانے کی وجہ سے بھوکوں مر سکتی ہے ۔تاہم اسرائیل نے فلسطینی وزیر خارجہ کے بیان کومستردکرتے ہوئے کہاہے اس نے رفح کی راہداری سے خوراک لانے کی اجازت دے رکھی ہے ، اس طرح کرم شالوم کی راہداری امدادی سامان لانے کیلئے جلد کھولی جا سکتی ہے ۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اعلامیے کے 75 سال مکمل ہونے پر ریاض المالکی نے کہا ‘ غزہ کی پٹی پر دس لاکھ فلسطینی جن میں سے نصف بچے ہیں بھوکے اور پیاسے ہیں اور یہ کسی قدرتی آفت کے سبب بھوک کی زد میں نہیں بلکہ اس وجہ سے بھوک مر رہے ہیں کہ سرحد پار سے آنے والی فراخ دلانہ معاونت بہت کم ہے ۔ یہ فلسطینی اس وجہ سے موت کا شکار ہوں گے کہ اسرائیل بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استتعمال کر رہا ہے ۔
دریں اثناءاقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے غزہ کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے اسےفسوسناک اور جہنمی حالات کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ غزہ کے محصور جنگ زدہ بدقسمت لوگ تین ماہ سے اس جہنم میں رہ رہے ہیں۔گذشتہ منگل کو پٹی کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے لوگ گلیوں اور سڑکوں پر رہ رہے ہیں اور ہر چیز کے محتاج ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال کو:زمین پر جہنم: قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ محصور پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک ”گہرا اور نہ ختم ہونے والا المیہ” ہے۔انہوں نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ لوگ ہر جگہ ہیں، وہ سڑک پر رہتے ہیں، اور انہیں ہر چیز کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بے گھر فلسطینی شہری صرف سلامتی اور تحفظ اور اس جہنم کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین یو این آر ڈبلیو اے نے 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے اندر تقریباً 1.9 ملین لوگوں کے بے گھر ہونے کی تصدیق کی تھی۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اسرائیل کی طرف سے محصور غزہ کی پٹی کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہو گئی ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے سمیت کئی بین الاقوامی تنظیموں نے گذشتہ مہینوں اور ہفتوں میں بارہا خبردار کیا ہے کہ غزہ کی صورتحال بد سے بدتر ہوچکی ہے۔
No Comments: