نئی دہلی :دہلی کے خیالہ علاقہ میں تقریباً چھ سال قبل پیش آئے انکت سکسینہ قتل معاملے میں قصورواروں کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے انکت سکسینہ کی گرل فرینڈ کے والدین اور ماما کو قتل معاملہ میں عمر قید کے ساتھ ساتھ 50-50 ہزارروپے جرمانہ کی بھی سزا دی ہے۔ جرمانہ کی یہ رقم انکت سکسینہ کے کنبہ کو دی جائے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انکت سکسینہ کی محبوبہ کے والدین اکبر علی اور شہناز بیگم کے ساتھ ساتھ ماما محمد سلیم کو تعزیرات ہند کی دفعات 302 اور 34 کے تحت گزشتہ سال 23 دسمبر 2023 کو قصوروار قرار دیا گیا تھا، اور آج ان تینوں کو اس معاملے میں سزا سنائی گئی ہے۔ یہ قتل واقعہ 2018 میں پیش آیا تھا اور عدالت نے انکت کی گرل فرینڈ کی والدہ شہناز بیگم کو قصداً چوٹ پہنچانے کا بھی قصوروار ٹھہرایا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ انکت سکسینہ ایک پروفیشنل فوٹوگرافر تھا جس کا قتل ایک خاص طبقہ کی لڑکی سے محبت کے سبب کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ سال دسمبر میں عدالت نے یہ اخذ کیا تھا کہ لڑکی کے کنبہ والے (اکبر علی، شہناز بیگم اور محمد سلیم) دونوں کے رشتوں کے خلاف تھے اور ان تینوں نے مل کر انکت کو موت کی نیند سلا دیا۔ دہلی کے خیالہ علاقہ میں مجموعی طور پر 23 مرتبہ انکت پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس سے اس کی جان چلی گئی تھی۔
No Comments: