بیروت : لبنانی حزب اللہ نے بیروت کے قریب حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کی قاتلانہ حملے میں ہلاکت کی شدید الفاظ مذمت کی ہے۔حزب اللہ نے ایک بیان میں اس واقعے پراپنے رد عمل میں کہا ہےکہ صالح العاروری کا قتل ایک مجرمانہ واقعہ ہے جس پر خاموش رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ اس جرم کے مرتکب لوگ سزا نہیں بچ سکیں گے۔ حزب اللہ نے اس واقعے کو لبنان پر ایک خطرناک حملہ قرار دیا۔حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے کے قلب میں الشیخ صالح العاروری اور ان کے ساتھی شہداء کے قتل کے جرم کو لبنان، اس کے عوام، اس کی سلامتی، خودمختاری اور اس کی مزاحمت پر ایک خطرناک حملہ سمجھتے ہیں۔
دریں اثناء فرانس کے صدر نے اسرائیل کو مشورہ دیا ہے کہ جنگ کو وسعت دینے سے گریز کرے۔ بطور خاص لبنان کی طرف جنگ کو بڑھانے سے اختیاط برتا جائے۔ امنویل میکرون کی طرف سے مشورہ لبنان میں حماس کے اہم رہنما صالح العاروری کو ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں ہلاک کیے جانے کے کے بعد دیا گیا ہے۔فرانس کے صدر نے اسرائیلی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز کے فون پر بات کرتے ہوئے کہی ہے۔ میکرون نے کہا ‘ یہ ضروری ہے کہ جنگ کے پھیلاؤ سے بچا جائے ، میں یہی بات خطے کے تمام کھلاڑیوں سے کہتا رہوں گا جو اس جنگ میں بلا واسطہ یا بالواسطہ طور پر شریک ہیں۔ ‘واضح رہے حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کو منگل کی شام اسرائیلی ڈرون حملے میں لبنانی دارالحکومت بیروت کے مضافات میں نشانہ بنایا گیا ہے، اس حملے میں حماس نائب سربراہ کے علاوہ مزید تین لوگ ہلاک کیے گئے ہیں۔اسرائیل باقاعدگی سے حماس کی اتحادی لبنانی حزب اللہ کو سرحد پار سے نشانہ بناتا رہتا ہے۔ لیکن یہ پہلا واقعہ ہے کہ لبنان میں موجود حماس کے مرکزی رہنما کو دارالحکومت بیروت کے مضافات میں ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔اس واقعے کے بعد حزب اللہ نے دھمکی دی ہے کہ العاروری کا قتل بغیر سزا کے نہیں جانے دیا جائے گا۔
No Comments: