قومی خبریں

خواتین

حماس اور اسرائیل کے درمیا ﻥ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ

کھنڈرات کے درمیان امید کی کرن-غزہ میں فلسطینیوں نے جنگ بندی معاہدہ کا جشن منایا

دوحہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے اہم معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قطر کے وزیرِ اعظم کی حماس اور اسرائیلی مذاکراتی کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتوں کے بعد یہ معاہدہ مکمل ہوا۔ ان مذاکرات کے نتیجے میں غزہ میں جنگ بندی کے علاوہ 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔قبل ازیں قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حالیہ ہفتوں میں فریقین کے درمیان کئی پیچیدہ مسائل کو حل کیا گیا اور معاہدے کے مجوزات اسرائیلی حکام اور حماس کے مذاکرات کاروں کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق دوحہ میں ہونے والی بات چیت اب اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جس کے بعد یہ معاہدہ طے پایا۔اسرائیل کے حکومتی عہدیداروں نے بی بی سی کو بتایا کہ حماس اور اس کے اتحادیوں نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے 33 اسرائیلی شہریوں کی رہائی کا وعدہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے میں چھ ہفتے کی ابتدائی جنگ بندی کا مرحلہ، اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا، حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیل کے زیر حراست فلسطینیوں کی رہائی شامل ہے۔
زہ میں 15 ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کی ہے جس کا آغاز اتوار 19 جنوری سے ہوگا۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے اور یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے اعلان کے ساتھ، جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے، بدھ 15 جنوری کو پٹی کے کئی علاقوں میں جشن کا ماحول دیکھا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ہر عمر کے فلسطینیوں کو سڑکوں پر نکلتے، فلسطینی پرچم لہراتے اور “اللہ اکبر” کے نعرے لگاتے دکھایا گیا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *