اسلام آباد:پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔میڈیا کی خبروں کے مطابق گوادر میں دہشت گردوں نے اچانک حملہ کر دیا جس میں 7 مزدوروں کی موت ہو گئی۔ دہشت گردوں نے گوادر کے سربند میں فش ہاربر جیٹی کے پاس رہائشی کوارٹرس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس میں سو رہے سات مزدوروں کی موت ہو گئی اور ایک دیگر شخص زخمی ہو گیا۔قابل ذکر ہے کہ 20 مارچ کو پاکستان کے بلوچستان واقع گوادر پورٹ پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں 7 حملہ آور ہلاک ہوئے تھے۔ اس وقت گوادر پورٹ کے اتھارٹی کمپلیکس میں آٹھ مسلح دہشت گرد جبراً داخل ہو گئے تھے اور حملہ کر دیا تھا۔ بعد ازاں مکران ڈویژن کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حملہ ممنوعہ بلوچستان لبریشن آرمی کے ذریعہ کیا گیا۔ انھوں نے حملے میں کسی مقامی شخص کی ہلاکت سے انکار کیا تھا۔ گوادر کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ ظہیب محسن کا بھی ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انھوں نے بتایا تھا کہ جوابی کارروائی میں 7 حملہ آور مارے گئے اور پھر گولی باری بند ہو گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کے واقعات میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں سنٹر فار ریسرچ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز کے ذریعہ ایک سالانہ سیکورٹی جاری کی گئی تھی، جس میں اس تعلق سے کچھ حقائق سامنے آئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2023 میں 789 دہشت گردانہ حملے ہوئے۔ ان حملوں میں 1524 افراد کی موت ہوئی اور 1463 افراد زخمی ہوئے۔ یہ گزشتہ چھ سالوں میں دہشت گردانہ حملوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
No Comments: