قومی خبریں

خواتین

بنارس ہندو یونیورسٹی طالبہ کی آبروریزی میں ملوث تینوں ملزمین گرفتار

تینوں ملزمین کنال پانڈے، سکشم پٹیل اور آنند عرف ابھیشیک چوہان بی جے پی آئی ٹی سیل کے عہدیدار تھے

وارانسی: تقریباً دو ماہ قبل بنارس ہندو یونیورسٹی کیمپس میں بندوق کی نوک پر آئی آئی ٹی بی ٹیک کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی آبرو ریزی کیس کے تینوں ملزمین کو بالآخر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تینوں ملزمین کنال پانڈے، سکشم پٹیل اور آنند عرف ابھیشیک چوہان کا تعلق بی جے پی سے ہے اور وہ بی جے پی آئی ٹی سیل کے عہدیدار تھے۔ کانگریس نے ان کی گرفتاری میں تاخیر پر سوال اٹھائے ہیں۔دو ملزمین کنال پانڈے اور سکشم پٹیل کے بی جے پی آئی ٹی سیل سے جڑے ہونے کے مضبوط ثبوت بھی ٹوئٹر سمیت تمام سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ 20 اگست 2021 کا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جسے خود کنال پانڈے نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔ یہ بی جے پی وارانسی کے لیٹر ہیڈ پر آئی ٹی سیل کے کارکنوں کی فہرست ہے۔ اس میں کنال پانڈے کو میٹروپولیٹن وارانسی آئی ٹی سیل کا کوآرڈینیٹر قرار دیا گیا ہے۔ اس لیٹر ہیڈ پر انہوں نے خود دستخط کیے ہیں جبکہ سکشم پٹیل کا نام بطور کوآرڈینیٹر درج کیا گیا ہے۔
ملزمین کی گرفتاری پرکانگریس نے کہا ہے کہ 2 ماہ قبل کیمپس میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی۔ پہلے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی گئی جب دباؤ بنایا گیا تو کسی طرح اتر پردیش پولیس نے ایف آئی آر درج کی۔ اب 60 دن بعد اس واقعہ میں ملوث 3 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے۔ یہ سبھی بی جے پی کے عہدیدار ہیں۔ گرفتاری میں تاخیر شاید اسی وجہ سے ہوئی ہے! کانگریس نے کہا کہ یہ سبھی سینئر بی جے پی لیڈروں کے بہت قریب ہیں۔ بی جے پی میں ان کی اتنی اچھی گرفت ہے کہ وہ براہ راست وزیر اعظم مودی سے ملتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی ‘ چیف منسٹر اتر پردیش یوگی ادتیہ ناتھ‘ صدر بی جے پی نڈا سمیت بی جے پی کے کئی لیڈروں کے ساتھ ان کی تصویر وائرل ہورہی ہے۔ یہ ہے بی جے پی کا حقیقی چہرہ! تینوں ملزمین کو 30 دسمبر کی رات تلاشی کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ تمام ملزمان وارانسی کے رہنے والے ہیں ۔ اس واقعہ پراپوزیشن کے شدید دباؤ کے بعدبی جے پی نے اپنے تینوں کارکنوں کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی کے وارانسی ضلع کے سربراہ نے اتوار کویہ اطلاع دی۔تاہم وارانسی ضلع کے سربراہ ہنسراج وشوکرما نے پارٹی میں ان کے عہدہ اور رول کا انکشاف نہیں کیا۔یہ کارروائی اپوزیشن کے الزام کے چند گھنٹے بعد ہوئی ہے کہ ملزمین کا تعلق بی جے پی سے ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *